
کونسی غلطی ایم مراد سدپارہ کو موت کی سیاہ وادی میں لے گئی؟؟
حالات کا علم ہونے کے باوجود مراد سدپارہ کو کیوں نہیں روکا گیا؟؟
کچھ عرصہ سے ماحولیاتی تبدیلی پوری دنیا کو شدت سے متاثر کر رہی ہے، لیکن پاکستان شاید گنتی کے ان 4 ممالک میں شامل ہے جو پوری شدت سے متاثر ہو رہے ہیں، ان ماحولیاتی تبدیلیوں کا اثر ہمارے بلند پہاڑوں پر بھی پڑ رہا ہے. جن میں گلیشئرز کا تیزی سے پگھلاؤ اور موسم کا بدلاو بھی شامل ہے.
بلند پہاڑوں پر کوہ پیمائی کے اس سیزن میں مراد دو مرتبہ کے ٹو پر گیا ( ایک مرتبہ کے 2 کی صفائی مہم اور دوسری مرتبہ بوتل نیک سے حسن شگری کی ڈیڈ باڈی واپس لانے کے لئے ). اس کے بعد ایم مراد سدپارہ براڈ پیک پر غیر ملکی کوہ پیما خاتون ماریا کے ساتھ گیا، یہ ایڈونچر اس کی زندگی کا آخری ایڈونچر ثابت ہوا. کیونکہ موسمیاتی یا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ کوہ پیمائی کے لئے مناسب وقت نہیں تھا.
پہاڑ پر برف کا پگھلاو شروع ہو چکا تھا. اور کروس میں گرنے سمیت راک فالنگ کا خدشہ تھا.
مراد سدپارہ سے دو ہفتے پہلے جولائی 2024 کے آخری ہفتے میں 28 جولائی کو جو کوہ پیما براڈ پیک پر تھے ان میں سے ایک Anum uzair لکھتی ہیں. ماریا آپ اسے (مراد سدپارہ ) کو ہم سے لے گئیں. میں آپ سے جاننا چاہتی ہوں کہ آپ اسے ( مراد سدپارہ کو )ایسے حالات میں کیوں لے گئیں جبکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس وقت براڈ پیک ایکسپیڈیشن کے لئے پہلے ہی بہت تاخیر ہو چکی تھی ( وقت گزر چکا تھا ). میں (Anum Uzair ) دوبارہ کہوں گی کہ جب میں 28 جولائی 2024 کو براڈ پیک سے اتری تو وہاں (ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث ) ہر طرف پانی اور Loose Rock تھے. ( برف کے پگھلاو کی وجہ سے پتھر اپنی جگہ چھوڑ رہے تھے اور کسی بھی وقت Rock Fall) ممکن تھا). اب زرا تصور کریں کہ اگر 28 جولائی 2024 کو برف پگھلنے کے یہ حالات تھے، تو 10 اگست کو جب یہ حادثہ پیش آیا تو برف کتنی پگھل چکی ہو گی؟ اگر ہم Anum Uzair کے سوالات کی روشنی میں دیکھیں تو مراد سدپارہ کے ساتھ بالکل وہی ہوا جس کا خدشہ انعم عزیر نے ظاہر کیا ہے.
مراد سدپارہ تو غریب محنت کش تھا. گرمیوں میں کوہ پیمائی اور سردیوں میں ٹریکٹر چلا کر گزارا کرتا تھا. سمجھ میں آتی ہے کہ اس نے روزگار کے لئے رسک لیا ہوگا. لیکن یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ مراد سدپارہ کے ساتھیوں اور بیس کیمپ پر موجود دیگر افراد نے حالات سے آگاہی کے باوجود انھیں موت کے منہ میں جانے سے کیوں نہیں روکا. کیونکہ جب بھی کوئی کوہ پیما یا ٹیم ایکسپیڈیشن کے بعد بیس کیمپ پہنچتی ہے تو پہاڑ کے حالات دوسرے کوہ پیماوں سے شیئر کئے جاتے ہیں. یہاں کوئی نہیں کہہ سکتا کہ اسے پہاڑ کی صورتحال کا علم نہیں تھا.