
وفاقی حکومت کا یوٹیلٹی اسٹورز بندکرنے کا فیصلہ۔۔۔ وزیراعظم نے دو ہفتوں میں تجاویز مانگ لیں۔۔۔۔سیکرٹری صنعت و پیداوار نےسینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں تصدیق کر دی۔۔۔
11 ہزار ملازمین بے روز گار ہونے کا خدشہ جبکہ سبسڈی روکنے سے 2 کروڑ 60 لاکھ مستحق خاندان متاثر ہونگے۔۔۔ وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نےآئندہ ہفتے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی انتظامیہ کو طلب کر لیا ہے ۔۔۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب اشیاء پر سبسڈی پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔ جبکہ حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز کے 12 ارب روپے سے زائد کے بقایاجات روک رکھے ہیں ۔۔۔اور اب گیارہ ہزار سے زائد ملازمین کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ۔۔۔ ترجمان کارپوریشن کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیوں کیا جا رہا ہے کچھ پتہ نہیں ۔۔۔سیکرٹری صنعت و پیداوار نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کے منصوبے کی تصدیق کردی ۔۔۔ کہا حکومت غیر ضروری کاروبار سے باہر نکلنا چاہتی ہے۔۔۔چیئرمین قائمہ کمیٹی عون عباس پبی نے حکومتی فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا۔۔ ملک بھر کے ساڑھے چار ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند ہونے سے ملازمین تو بے روزگار تو ہونگے ہی ساتھ میں غریبوں کو جو اشیا سستی مل جاتی تھیں وہ اب انہیں مہنگے داموں بازار سے خریدنا پڑیں گی۔۔۔