ہیرا منڈی….

قرت حیدر کی بے باک تحریر

0

جن لوگوں نے منع کیا تھا ان کے بے حد اصرار پہ میں نیٹ فلیکس کی سیریز "ہیرا منڈی” پہ اپنے وچار لکھ رہی ہوں جس کو نہیں پڑھنا وہ ضرور پڑھے افاقہ ہو گا ۔۔۔

باقی سب کی طرح مجھے بھی اس سیریز کا شدت سے ہی انتظار تھا ظاہر ہے جس سبجیکٹ کو چنا گیا ہے وہ ہر ذی شعور کو متوجہ کرنے کے لئے کافی ہے۔۔۔۔ ابھی دیکھنے سے پہلے تک کے جو دوستوں کے وچار دیکھے (اس میں اظہار تو ایسا تھا کہ نہ دیکھی جائے اور نیک راہ میں رکاوٹیں بھی بہت آئیں کہ مت دیکھو, ایک دم بکواس، وقت برباد ہو گا، دس منٹ میں آگے کر کر دیکھی، ایرہ وغیرہ) انہی رکاوٹوں نے شدت بڑھائی اور الحمدللہ آٹھ کی آٹھ اقساط سب کام چھوڑ چھاڑ کے دیکھ لی ۔۔۔ آپ بے شک نہ سنیں میری رائے۔۔۔۔ مگر جس میں زرا سی بھی مردانگی ہے وہ ضرور پڑھے. 

# آپ کو "ہیرامنڈی” پسند نہیں آئی کیونکہ سب کے اپنے اپنے ذہنوں میں اپنی پسند کی "ہیرامنڈی” سجی ہے جو دیکھائی نہ دی تو لگے شور مچانے۔۔۔۔ 

# ارے اتنی بڑی کاسٹ، سیٹ، کاسٹیوم ۔۔۔ کیا نہیں تھا سکرین کو چار چاند لگانے کے لئے ۔۔۔اور چار کہاں صاحب ۔۔۔ منیشا کوئرالہ (ملکہ جان) ، سوناکشی سنہا (ریحانہ آپا اور پھر فریدن جان )، سنجیدہ شیخ (وحیدہ) ادیتا راؤ حیدری (بیبو جان) ، شرمین سہگل (عالم زیب)، رچا چڈا( لاج ونتی)، طحہٰ شاہ (تاجدار بلوچ)، فریدہ جلال (قدسیہ)، فردین خان (ولی بن زیاد) اور بہت سے دوسرے فنکاروں نے کمال ہی تو کر دیا سکرین کو سجانے میں ۔۔۔ 

# ہیرا منڈی صرف طوائفوں کی شان و شوکت سجانے ہی کی جاہ نہیں یہاں بھی ریاست اور سیاست پیش پیش رہتی ہے اور آج تک کی تمام لڑائیاں بھی کرسی کے پیچھے ہوئیں تو یہاں بھی ملکہ جان کی جگہ ہتھیانے کی جنگ ہی تو دیکھائی گئی ہے ۔۔۔

# ایک ایسی طوائف کی کہانی جو بلا وجہ شاہی محل کی ملکہ جان نہیں بنی جو نہ کسی کے آگے جھکی نہ کبھی ڈری ۔۔۔ طوائف جو جسم بیچتی تو خالصتا بیچتی ہے بنا ملاوٹ کے ۔۔۔۔۔جس کے پاس سب کچھ لٹا کر اگر بچتی ہے تو زبان جس کا احترام اور استعمال کیسے کیا جاتا ہے سکھانے کو نواب بھیجے جاتے تھے اور خود کے کہے الفاظ پہ ثابت قدم رہنا بھی صرف طوائفوں کا شیوہ ہے مردوں کا کام مکرنا ہے مگر طوائف کا نہیں۔۔۔۔ اس لئے کہا کریں میرے ساتھ طوائف والی زبان کرنا مرد والی نہیں۔۔۔۔ 

"ہیرامنڈی” ایک ایسی کہانی جس کا نیا رخ صرف سنجے لیلا بھنسالی ہی دیکھا سکتا ہے ۔۔۔لوگوں کو ایسی ہیرا منڈی دیکھنے کی خواہش ہوتی ہے جہاں عورت پستی دیکھائی دے، عزت لٹتے دیکھے، بچے پیدا کرے، پھر وہی بچے بچیاں کوٹھا سجانے میں ان کی مدد کریں ، جبھی گزشتہ فلموں کا ذکر کر کے موازنہ دیکھنے کو ملا ۔۔۔ کیا ہیرا منڈی کے یہ مسائل نہیں جو اس سیزن میں دیکھائے گئے؟؟ 

# عورت کو روتے پیٹتے ، کسم پرسی کی حالت میں ہی کیوں دیکھنا چاہتے ہیں؟؟ 

# اس سیزن میں کاہے کی کمی ہے؟ بغاوت ہے، محبت ہے ، سب کو کلمہ پڑھا دیا، اذان تک سنوا دی، وطن پرستی ہے، ظلم ہے مگر ہاں وہ تڑکہ نہیں جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں۔۔۔

اس لئے اپنے ذہن کی تعبیر کیجیے اپنی ہیرا منڈی بنا کر ۔۔۔ورنہ سنجے کی ہیرا منڈی کا یہ رخ بھی ہضم کریں ہم تو خالہ وحیدہ کے حسن اور عالم زیب کی آواز کے ساتھ ساتھ تاجدار بلوچ کے بھی دیوانے ہو گئے ہیں اور سیزن 2 کے شدت سے منتظر ہیں ۔۔۔ 

ہم تو جب جب ہیرا منڈی کو ذہن میں تراشتے ہیں تو مرشد منٹو کو ساتھ پاتے ہیں ۔۔۔ 

سلوٹ ہے سنجے لیلا بھنسالی کو۔۔۔ جس نے پھر منٹو کی یاد دلا دی اس منٹو کی جس نے ہمیشہ طوائفوں کی بات کی۔۔۔۔ ان زخم خوردہ عورتوں کی جو معاشرے کے گناہ اپنے بدن میں چھپا کر شریف عورتوں کی عزتیں بچاتی آئی ہیں۔۔۔ 

اگر روز محشر انتخاب کرنے کی اجازت ہوئی تو میں کسی طوائف کو اپناوں گی یا پھر خواجہ سرا کا ہاتھ تھاموں گی یہ وہ لوگ ہیں جن کے ساتھ کالے کوٹھے والے نے بڑی زیادتی کر دی ۔۔۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.