تم آج کیوں رو رہی ہو؟

کرشن چندر

0

تم وہ عورت ہو جس کے لیے شاعر شعر کہتے ہیں ، سیاست دان جُھوٹ بولتے ہیں ، تاجر بلیک مارکیٹ کرتے ہیں ، اور مولوی اور پنڈت ماتھا رَگڑ رَگڑ کر خُدا کو یاد کرتے ہیں۔ 

تمہارے لیے انسان نے کیڑوں سے ریشم مانگا ، بُھوری مٹی سے کانچ پیدا کیا۔ دھَرتی کی چھاتی میں گھس کر سونا نکالا ، اور سمندر میں ڈُوب کر موتی تلاش کیے۔ تمہارے لیے انسان نے گھر بنایا ، گھر کے گرد باغ لگایا ، باغ میں پُھول کِھلاٸے ، اور پُھولوں کو توڑ کر تمہارے بالوں میں ٹانک دیا۔ 

تم جو ہر انسان کی آرزو کی خُوشبُو ہو۔ ہر خُوشبو کا صِلہ ہو۔

تم آج کیوں رو رہی ہو؟

Leave A Reply

Your email address will not be published.