
تحریک انصاف کےاحتجاج کو روکنے کیلئے سرکار کے سخت اقدامات
اسلام آباد میں دفعہ 144 کے نفاذ، داخلی و خارجہ شاہراوں پر رکاوٹوں اور دیگر پابندیوں کے ساتھ ساتھ تمام بس اڈے بند کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ۔ بس اڈوں کے باہر قنعاتیں لگا دی جائیں گی ۔
وفاقی پولیس کی جانب سے شہر کے تمام ہاسٹلز بھی بند کروادئے گئے۔ اچانگ ہاسٹلز بند ہونے سے وہاں مقیم دور دراز علاقوں کے طلبہ و طالبات پریشان ہیں کہ جائیں تو جائیں کہاں ۔۔۔
امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر میٹرسروس بھی روک دی گی جبکہ موٹر وے کے 6 روٹس پر بھی غیر معینہ مدت کیلئے ٹریفک نہیں چلے گی ۔لوکل ٹرانسپورٹ بھی معطل رہے گی۔ جڑواں شہروں میں موبائل اور انٹر نیٹ سروس بھی جزوی طور پر معطل رہے گی ۔۔
ادھروزیرداخلہ محسن نقوی نےممکنہ احتجاج میں شامل ہونے والوں کو نتائج بھگتنے کی وارننگ دے دی ۔۔۔ دوٹوک کہہ دیا کہ اسلام آباد پرکسی کو دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ اگر یہ دھرنے کیلئے آنے کی کوشش کریں گے تو بہت مشکل ہوجائے گی، نقصان کے ذمہ دار وہ لوگ خود ہوں گے
اُدھر پنجاب میں بھی امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذکردی گئی ۔۔ دوسری طرف آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے آر پی اوز اور پولیس اہلکاروں کی جلسے جلوس میں عدم شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے ۔ مراسلہ میں خبردار کیا کہ پولیس سیاسی سرگرمی کا حصہ نہ بنے، خلاف ورزی پر محکمانہ کارروائی ہوگی