
یہاں کچھ نہیں۔۔آو باہر چلیں ۔۔۔ اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشان پاکستانی بے روزگاری کے دلدل میں گرنے کے بجائے دیار غیر کو ترجیح دینے لگے ۔۔۔ پاسپورٹ اور ویزہ آفسز کے باہر نوجوانوں کا رش ۔۔۔ کہتے ہیں ملک میں غیر یقینی صورتحال سے مایوس ہیں ۔ پڑھ لکھ کر خود کو ضائع نہیں کرسکتے ۔ یہاں نوکری کیلئے دھکے کھانے کے بجائے بیرون ملک جارہے ہیں ۔۔۔
نہ سرکاری نوکری نہ کوئی اور روزگار ۔۔۔ ہمارے مستقبل پر ہیں ہزاروں سوال ۔۔۔
بیرون ملک جانے کیلئے پاسپورٹ اور ویزہ آفسز آنے والے نوجوانوں نے دل کی بات کہہ دی ۔۔۔ پڑھے لکھےطبقے نے اپنے فیوچرکے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کردیا
نوجوان ملک میں بے روزگاری اور سفارشی کلچر سے سخت نالاں ہیں ۔۔کہتے ہیں تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھی جاب کی گارنٹی نہیں ۔۔ تگڑی سفارش ہو تو ہی سرکاری نوکری مل سکتی ہے ورنہ سالہا سال درخواستیں دیتے رہیں اورنتیجہ صرف خواری ۔۔۔
والدین بھی اپنے بچوں کے مستقبل کے حوالے سے پریشان ہیں ۔۔۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر کہیں جاب مل بھی جائے لیکن مہنگائی اتنی ہے کہ معمولی تنخواہ پر جسم اور جان کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہے ۔۔۔۔
ملک میں غیریقینی صورتحال کے باعث پچھلے دو سال میں قریبا 17 لاکھ پاکستانی خوبصورت خواب لیکر بیرون ملک چلے گئے ۔۔ یہ سلسلہ نہ صرف جاری ہے بلکہ دن بھی دن اس میں تیزی بھی آرہی ہے ۔۔ اس کا ثبوت پاسپورٹ اورویزہ آفسسز کے باہر نوجوانوں کا یہ رش ہے ۔۔۔