
اسلام آباد ۔۔۔ مقصود منتظر
کشمیر کی حریت کانفرنس نے پانچ فروری کو پاکستان میں بھرپور طریقے سے یوم یکجہتی منانے پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا ۔ حریت کانفرنس کے کنوینر اور دیگر نمائندوں نے یوم یکجہتی کے لیے پاکستان کا شکریہ کے عنوان سے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا
غلام محمد صفی
حریت کانفرنس کے کنوینر نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر 5 فروری کا دن نہایت جوش و جذبے کے تحت منایا گیا ۔ یوم یکجہتی کشمیر کے دن کے موقع پر پیغام پہنچایا کہ سب کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ آج کا پروگرام شکریہ کے لیے ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ کو نہیں بھولے۔ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ، اور پاکستان ہر فورم پر آواز اٹھاتا ہے۔ کشمیر پاکستان کے ساتھ نہیں ملتا اس وقت تک پاکستان نامکمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کی بار ایسوسی ایشنز نے بھی پروگرام کیے ، حریت کانفرنس ہر پروگرام میں ساتھ تھی۔ یہ پہلے طے ہوچکا تھا کہ حریت کانفرنس کا نمائندہ ہر پروگرام میں موجود رہے گا۔ حریت کانفرنس کے نمائندوں کی موجودگی کا مقصد تھا کہ وہ دیکھ سکے کہ کیا جذبات ہیں کشمیر کے لیے۔ آرمی چیف سے لے کر ہر فورم پر کشمیر کے حق میں ایک نقطہ پیش کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے فورم تک کمشیر کے حق میں بات کرتے ہیں۔ آرمی چیف نے مظفر آباد میں کھل کر کہا کہ کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑ چکے ، دس بھی لڑنے کو تیار ہیں۔ پاکستان کے لوگ تماشہ نہیں دیکھیں گے بلکہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہونگے اور ان کے حق میں لڑیں گے
حریت رہنما زاہد صفی
زاہد صفی نے کہا کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما کے طور پر میری کوئٹہ کی ڈیوٹی لگی تھی ۔ کوئٹہ کے لوگوں نے کہا کشمیر میں جاری جہدوجہد کے ساتھ ہیں۔ کوئٹہ کے لوگوں نے عہد کیا کہ وہ کمشیر کے ساتھ پہلے بھی تھے اب بھی ہیں
حریت رہنما الطاف وانی
الطاف وانی نے کہا حکومت پاکستان اور پاکستان کی عوام سمیت سفارتی سطح پر کام کرنے کا شکریہ۔ اس دن کے شروع ہونے کے دن سے لے کر آج تک کمشیر کے حق میں ایک ہی جذبہ ہے۔ کشمیر کے حق کے لیے تحریکوں کے حوصلے پست کرنے کے لیے بہت کوششیں کی گئیں۔ پاکستان کی سول سوسائٹی سمیت دنیا بھر کی تمام سوسائٹیز نے شرکت کی۔ ان تقریبات سے مقبوضہ کشمیر کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔ ان کو پتا لگا ہے کہ پاکستان اور پاکستان کی عوام ان کو نہیں بھولے
: حریت رہنما شمیم شعال
شمیم شال بولیں یوم یکجہتی کشمیر کے دن کے بعد بھارت سے جاری بیانات سے واضح ہوتا ہے بھارت خوفزدہ ہوا ہے۔ کشمیر کی آواز بند کرنے کے لیے جتنی کوشش کی گئی وہ میڈیا نے بند نہیں ہونے دی
حریت رہنما امتیاز احمد
امتیاز احمد نے کہا کہ پشاور کے لوگوں نے کشمیر کے ساتھ یکجہتی پروگرام کیے۔سیاسی اختلاف ہوتے ہیں مگر کشمیر کے لیے سب ایک آواز ہیں۔ میں نے سرکاری سطح پر منعقدہ تقریبات میں شرکت کی پشاور سمیت تمام خیبر پختونخوا کے لوگوں اور اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
حریت رہنما شیخ عبد المتین
شیخ متین بولے میں نے لاہور میں 5 فروری کے تمام پروگراموں میں حصہ لیا ہے۔ پاکستان کی قوم اور حکومت نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی وہ قابل تعریف ہے۔ کشمیر اور پاکستان الگ الگ نہیں ہیں۔ پاکستان اور عالمی سطح پر کشمیر کے ساتھ یکجہتی کی گئی وہ قابل ذکر ہے