
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف جائزہ مشن نے سندھ میں معاشی اہداف کے حصول پر اطمینان کا اظہار کر دیا۔ دوسری جانب چین نے پاکستان کے ذمہ واجب الادا 2 ارب ڈالر قرض کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کر دی ہے۔یہ قرض 24 مارچ کو واپس کیا جانا تھا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ شام صوبائی سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی نے آئی ایم ایف مشن سے ملاقات کی، جس میں صوبے کی گزشتہ آٹھ ماہ کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔ حکام کے مطابق سندھ نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 264 ارب روپے کا سرپلس دیا، جسے آئی ایم ایف نے مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ ریونیو بورڈ کی کارکردگی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور آئی ایم ایف نے سنگل سیلز ٹیکس گوشوارے کی تعریف کی۔ زرعی انکم ٹیکس کی پیچیدگیوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ آئی ایم ایف نے سندھ میں تعلیم، صحت عامہ، اور پینے کے صاف پانی کے منصوبوں پر فنڈز میں اضافے پر زور دیا ہے۔
جائزہ مزاکرات کے دوران چین کی جانب سے پاکستان کے ذمہ واجب الادا 2 ارب ڈالر قرض کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع بھی کر دی گئی۔ وزارت خزانہ کے مطابق، یہ قرض 24 مارچ کو واپس کیا جانا تھا۔ مدت میں توسیع سے پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کو مستحکم رکھنے میں مدد ملے گی۔