
اسلام آباد۔۔ رپورٹ
نادرا جیسے حساس نوعیت کا ڈیٹا شیئر کرنے والے ملزم کی عبوری درخواست ضمانت میرٹ سے ہٹ کر منظور کرنے پر ایڈیشنل سیشن جج ویسٹ محمد افضل مجوکہ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کی ممبر انسپکشن ٹیم کو شہری کی جانب سے درخواست دے کر انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔

درخواست گزار طاہرنصیر نے ممبر انسپکشن ٹیم کو درخواست دیتے ہوئے موقف اپنایا اسکی فیملی کا نادرا ڈیٹا لیک کرنے پرایف آئی اے میں مقدمہ نمبر 349/2024بجرم6,7,10,20,(VIOALTION OF PRIVACY)24OF PREVENTION OF ELECTRONICS CRIMES ACT 2016 R/W34&109 PPCبرخلاف سید محسن سلطان شاہ اور محمد کلیم درج کرایاسید محسن سلطان شاہ MAG VENTURESنامی کمپنی کا مالک ہے جو عوام کو ماہانہ پندرہ فیصد پرافٹ کا جھانسہ دیکر لوٹ مار کر رہا ہے۔
درخواست گزار نے غیر قانونی کمپنی کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی تھی جس پر ملزمان نے اسکی فیملی کا ڈیٹا نکلوا کر اسے وائرل کیا۔ ملزم محسن سلطان نے لاہور کے ایک وکیل سخاوت علی کی خدمات حاصل کیں جبکہ ایڈیشنل سیشن جج ویسٹ محمد افضل مجوکہ کا تعلق بھی لاہور سے تھا۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ 27جنوری2024 کو درخواست ضمانت پر بحث شروع ہوئی تو ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ صاحب کی باتوں اور ریمارکس سے یقین ہو گیا کہ جج صاحب واقع ہی manageہو گئے ہیں۔
دوران سماعت جج صاحب نے ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر سے پوچھا کیا آپ کو ملزم کی گرفتاری مطلوب ہے؟جس پر تفتیشی آفیسر نے عدالت کو آگاہ کیا مجھے ملزم کی گرفتاری مطلوب ہے ،ملزم سے موبائل فون برآمد کرنا ہے جن نادرا افسران سے اس نے ڈیٹا حاصل کیا ان سے متعلق پوچھ گچھ کرنی ہے جس پر جج صاحب نے تفتیشی آفیسر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کسی کو نادرا کا شناختی کارڈ بھیجنایا ڈسپلے تصویر پر لیگل فرم کی ڈی پی لگانا کوئی جرم نہیں بنتا ایف آئی اے کو تو مدعی مقدمہ کے خلاف مقدمہ درج کرنا چائیے جو ملزم پارٹی کے خلاف ویڈیوز بناتا ہے۔
درخواست گزار نے الزام عائد کیا کہ فیصلہ سناتے وقت ملزم کمرہ عدالت میں ہی موجود نہ تھا صرف صبح حاضری لگا کر اسے جانے کی اجازت دیدی گئی اس سے بڑی بے انصافی اور کیا ہو گی صرف 20ہزار روپے مچلکے پر ضمانت منظور کی گئی عام ملزم کے لیے 50ہزار اورایک لاکھ روپے سے کم مچلکے کا حکم نہیں ہوتااسکے علاوہ عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ ملزم محسن سلطان نے مدعی مقدمہ کو صرف اسکا شناختی کارڈ اور ٹیکسٹ بھیجادرخواست گزار نے ممبر ایم آئی ٹی سے استدعا کی ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی ملزم کے وکیل سے ملی بھگت کی انکوائری کر کے مجھے انصاف فراہم کیا جائے