
جموں ۔۔۔
مقبوضہ کشمیر کےسرحدی ضلع کھٹوہ کے گنے جنگلات میں کئی بھارتی فوج اور کشمیری جنگجوں کے درمیان جھڑپ کئی روز سے جاری ہے ۔ اب تک بھارتی کے تین اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوچکے ہیں جبکہ تین مجاہدین کے مارے جانے کی بھی اطلاعات ہیں ۔بتایا جارہا ہے کہ اس طویل آپریشن کے دوران جنگجووں نے پانچ ریفلیں بھی حاصل کرلی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سنیال گاؤں کے جنگلات میں بھاری قابض فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ جاری ہے ۔ بھارتی فورسز کا جنگجووں کے ایک گروپ کی تلاش کیلئے چھٹے روز بھی آپریشن جاری ہے ۔ جس میں دونوں جانب جانی نقصان ہوچکا ہے۔ اس آپریشن میں بھارت کے نیشنل سیکیورٹی گارڈز کمانڈوز، پیرا کمانڈوز، اسپیشل آپریشن گروپ اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں شامل ہیں۔ ۔ مقامی لوگوں کو علاقے سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔۔ گزشتہ روز اس انکوانٹر میں بھارتی فوج کے سینئر افسران سمیت پابچ اہلکار شدید زخمی ہوئے تھے جس کے بعد بتایا گیا زخمیوں میں سے 3 ہلاک ہوگئے ۔۔ بھارتی حکام نے 2 عسکریت پسندوں کو مارنے کا دعوی کیا ہے ۔ دوسری طرف عسکری ذرائع کے مطابق جنگجووں نے اس طویل کارروائی کے دوران بھاری فوج کے پانچ ریفلیں حاصل کی ہیں ۔۔۔
انڈین میڈیا کے مطابق عسکریت پسند سرنگ کے ذریعے بھارت میں داخل ہوئے اور ڈرون کے ذریعے ان کے ہینڈلرز نے انہیں دھماکہ خیز مواد اور دیگر سامان پہنچایا۔ فورسز کے دباؤ کے باعث عسکریت پسند اپنا سامان چھوڑ کر جنگل میں کسی اور جگہ چھپ گئے۔ فورسز علاقے میں ان کی تلاش میں مصروف ہیں اور پورے خطے میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
کٹھوعہ انکاؤنٹر کے پیش نظر پنجاب پولیس کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ پنجاب جموں بارڈر پر پٹھان کوٹ پولیس نے سیکیورٹی سخت کر دی ہے۔ بمیال سیکٹر، جو بھارت-پاکستان سرحد کے قریب ہے اور جموں کے کئی اندرونی راستوں سے جڑا ہوا ہے، وہاں بھی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے