
اسلام آباد۔۔ عدیل بشیر
آزاد کشمیر کے آمدہ انتخابات کے حوالے سے پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا جس میں سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی طرف سے موجودہ انوار حکومت کو گرانے کے لیے پیش کی گئی تجویز کو دیگر ممبران نے مسترد کر دیا۔
اجلاس میں آزاد کشمیر کے سیاسی امور کے انچارج چوہدری ریاض’سیکرٹری جنرل فیصل ممتاز راٹھور’سابق صدر و وزیراعظم آزاد کشمیر سردار یعقوب’وزیر قانون میاں وحید اور وزیر آئ ٹی و چیف آرگنائزر ضیاء قمر سمیت دیگر ممران نے شرکت کی۔ سابق وزیراعظم سردار تنویر الیاس کی طرف سے چوہدری انوار الحق کی حکومت کو گرانے کے لیے ایک تجویز پیش کی گئی ۔
اجلاس میں شرکت کرنے والی ایک شخصیت نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سردار تنویر االیاس چوہدری انوار الاحق سے ذاتی رنجش کی بنیاد پر پیپلزپارٹی کا استعمال کر کے خود وزیراعظم بننا چاہتے ہیں لیکن ایک فرد کے اسمبلی سے باہر رہنے سے اس کو کیسے یہ عہدہ مل سکتا ہے’البتہ خواہش کو پورا کرنے کے لیے پیپلزپارٹی میں کسی دھڑے کی حمایت ہو سکتی ہے’پیلزپارٹی نمر گیم میں نہیں پڑھنا چاہتی اور نہ کسی کی خواہش پر پارٹی کو نقصان میں ڈالنا چاہتی ہے۔اس لیے اجلاس میں ان کی پیش کردہ تجویز کو تمام ممران نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار تنویر الیاس صدر پاکستان آصف علی زرداری کو بھی یہ تجویز پیش کر چکے ہیں جس پر آصف علی زرداری نے سردار تنویر الیاس کی اس تجویز کا انکار کیا اور ذاتی رنجش سے دور رہتے ہوئے پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے سیاست میں آگے چلنے کی تلقین کی ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سردار تنویر الیاس کی آمدہ انتخابات سے قبل اس قسم کی تجویز کا پیش کرنا پیپلزپارٹی کے اندرونی حلقے میں تقسیم کی بنیاد ہے۔ سردار تنویر الیاس کی پیپلزپارٹی میں شمولیت سے عملی حیثیت میں اکثریت ناراضگی کا اظہار کر چکی ہے۔