خاتون پر تشدد تنخواہ مانگنے پر کیا گیا
پنجاب پولیس کے ایک ایس ایچ او پر انتہائی سنگین الزامات سامنے آئے ہیں جس نے پولیس کی وردی پر ایک اور بدنما داغ لگا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ایک نوجوان لڑکی جس کی شناخت ابتدائی رپورٹ میں (ص) کے نام سے ظاہر کی گئی ہے، نے ایس ایچ او کی شادی کی پیشکش مسترد کی، جس کے بعد اسے انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق، ایس ایچ او نے اسے تھانے کی سرکاری رہائش گاہ پر بلا کر رات بھر زبردستی شراب پلائی، اس کے کپڑے اتروائے، رسی سے باندھ کر الٹا لٹکایا ، شدید جسمانی و ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او مسلسل اس پر شراب چھڑکتا رہا، اس کے بازوؤں پر دانتوں سے کاٹتا رہا اور تین مختلف جگہوں پرچوٹیں پہنچائیں ۔
متاثرہ لڑکی کے ابتدائی بیان کے مطابق ایس ایچ او نشے میں دھت ہوکر مسلسل دھمکیاں دیتا رہا کہ ،اور ساتھ بولتا رہا کہ تم نے مجھے انکار کیا ،تم مجھے جانتی نہیں ہو ،اب بتاؤ شادی کرو گی یا نہیں؟ تمہارے باپ کو بھی اٹھا لاوں گا،متاثرہ لڑکی کے والد کے مطابق، وہ ایک معذور اور لاچار فرد ہیں اور اپنی بیٹی کے ساتھ ہونے والے ظلم پر انصاف کے منتظر ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہارکیا گیا،لوگوں نے مطالبہ کیا کہ اس قسم کے درندہ صفت افسران کے خلاف فوری اور سخت قانونی کارروائی کی جائے ،تاکہ وردی کی آڑ میں ظلم و زیادتی کرنے والوں کو نشانِ عبرت بنایا جا سکے۔