
The endangered Himalayan black bear is facing an alarming threat of extinction in the Diamer district, as illegal killings continue to decimate its already dwindling population. Despite growing concerns and previous incidents
دیامر ۔۔۔ ارشد جگنو
گلگت بلتستان میں ہمالیائی ریچھ معومیت کے خطرے سے دو چار ہے ۔کالے ریچھ کے قتل کے مسلسل بڑھتے واقعات کے باعث اس نایاب نسل کے معدوم ہونے کا خدشہ ہے ۔۔ بڑھتے ہوئے خدشات اور سابقہ واقعات کے باوجود، ایک اور نایاب کالے ریچھ کی مبینہ طور پر اس سال تانگیر میں ہلاکت ہوئی ہے، جو پچھلے سال دیکھنے والے سانحے کو دہراتے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق، صرف ایک اندازے کے مطابق 37 کالے ریچھ دیامر کی دور افتادہ وادیوں (نالوں) میں باقی ہیں، جن میں تانگیر، کھنار، گیس پائین، شنگ نالہ اور کن گوہر آباد شامل ہیں۔ غیر قانونی شکار، انسانی جنگلی حیات کے تصادم اور نفاذ کی کمی کی وجہ سے ان جانوروں کا مسلسل نقصان اس نایاب نسل کی بقا کے لیے شدید خطرہ ہے۔
ہمالیائی ریچھ کے قتل کی ویڈیو
https://www.facebook.com/61558673023049/videos/pcb.122185835900289100/1885756065540772
ماہرین ماحولیات متعلقہ سرکاری محکموں خصوصاً گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ان واقعات کی تحقیقات کے لیے فوری کارروائی کریں، تحفظ کے مضبوط اقدامات پر عمل درآمد کریں اور مقامی کمیونٹیز میں بیداری پیدا کریں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے، تو یہ خطہ اپنی سب سے مشہور اور ماحولیاتی لحاظ سے اہم نوع کو ہمیشہ کے لیے کھو سکتا ہے۔
ہمالیائی کالا ریچھ، جو اپنے مخصوص سفید سینے کے پیچ اور شرمیلی فطرت کے لیے جانا جاتا ہے، پہاڑی جنگلات کے ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے غائب ہونے کے مقامی حیاتیاتی تنوع پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
دوسری طرف معلوم ہوا ہے مقامی لوگ کالے ریچھ کو اس لیے ہلاک کردیتے ہیں کیونکہ وہ ان کے پالتو جانوروں کو نقصان پہنچاتا ہے ۔ اپنے مویشیوں کی تحفظ کا یقینی بنانے کیلئے مقامی لوگ ان بچے کچھے ریچھوں کو مار دیتے ہیں