
کشمیری عوام نہ پہلے مودی کے بہکاوئے میں آئے نہ آئندہ آئیں گے،حق خود ارادیت ہی کشمیری عوام کا بنیادی مطالبہ ہے
اسلام آباد ۔۔۔ محمد شہباز
کشمیر کمپین گلوبل کے سرپرست اور کشمیر المسلمز ریلیف آگنائزیشن کے چیئرمین نذیراحمد قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پہلے سے زیادہ پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے،یہ جہاں کشمیری عوام کی عظیم اور لازوال قربانیوں کا ثمر ہے،وہیں 22اپریل کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں26بھارتی سیاحوں کا قتل،پھر 06اور07مئی کو پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت ،پاکستان کے جوابی اقدامات میں06بھارتی جنگی طیارے بشمول تین فرانسیسی ساختہ رافیل کی تباہی۔ 09اور 10مئی کو 26بھارتی فوجی اور دفاعی تنصیبات کی تباہی نے پوری دنیا پر واضح کردیا کہ مسئلہ کشمیر ہی دونوں ممالک کے درمیان تنازع کی جڑ ہے،جب تک یہ مسئلہ اہل کشمیر کی خواہشات اور اس کے تاریخی پس منظر میں حل نہیں کیا جاتا،پاکستان اور بھارت کے درمیان نہ تو دوستی قائم ہوسکتی ہے اور نہ یہ خطہ کبھی امن کا گہوارہ بن سکتا ہے۔
ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ آ ج پوری دنیا میں اس بات کو شدت کیساتھ محسوس کیا جاتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے،جس میں ا مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیش پیش ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر تین جنگیں ہوچکی ہیں جبکہ رواں برس مئی میں پاک بھارت کشیدگی تاریخ کی شدید ترین کشیدگی تھی،جو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوتے ہوتے رہ گئی۔جس سے امریکی صدر نے روکا ہے اور وہ 27 ویں مرتبہ پاک بھارت کشیدگی روکنے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کرانے کا کریڈٹ لے چکے ہیں،جس نے مودی کی پوزیشن کو مضحکہ خیز بنادیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آج جو پذیرائی عالمی برادری میں مل رہی ہے،وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت پاکستان کے ہاتھوں بری طرح پٹ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ مئی واقعہ کے بعد مسلم دنیا میں پاکستان کو جو مقام اور مرتبہ ملا ہے،اس نے پاکستان کے ایک ابھرتے عالمی لیڈر کی راہ ہموار کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے اہل پاکستان کو ایک بڑی کامیابی سے نوازا ہے،اب پاکستانی اور آزاد کشمیر کے عوام کو بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خاتمے کیلئے جدوجہد آزادی میں مصروف عمل اپنے کشمیری بھائیوں کی کھل کر مدد کرنی چاہیے،کیونکہ اہل کشمیر دفاع پاکستان کی جنگ لڑرہے ہیں۔
کشمیر کی آزادی کیلئے بیس کیمپ کا کردار موثر بنانے کی ضرورت ہے ، نذیر قریشی
نذیر قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کے ناجائز قبضے سے آزاد ہوگا،تو ایک مضبوط ،مستحکم اور خودمختار پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔نذیر احمد قریشی نے کہا کہ مودی اور اس کے حواریوں نے 05اگست2019میں مقبوضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرکے اہل کشمیر کو دیوار کیساتھ لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ،لاکھوں غیر ریاستی باشندوں کیلئے مقبوضہ جموں وکشمیر کا ڈومیسائل کا اجرا،کشمیری عوام کو پشتنی جائیداد و املاک سے محروم،ان کے گھروں ،باغات کو تختہ و تاراج اور سب سے بڑھ کر مسلمان کشمیری ملازمین کو ان کی نوکریوں سے برطرف کرکے مقبوضہ جموں وکشمیر کی مسلم شناخت کو مٹانا اصل ہدف ہے،لیکن اہل کشمیر نے حالات کے تمام تر جبر کے باوجود نہ مودی کے سامنے سرتسلیم خم کیا،اور نہ ہی اپنی تحریک آزادی سے دستبردار ہوئے،مودی نے یہ کہہ کر آرٹیکل370اور35اے منسوخ کیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری تحریک آزادی کو ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے گا،البتہ مودی کے تمام دعوے غلط اور باطل ثابت ہوئے،اہل کشمیر اپنی تحریک آزادی نہ صرف جاری رکھے ہوئے ہیں،جس کا اعتراف بھارت نواز خاصکر فاروق عبداللہ بھی کرنے پر مجبور ہیں،کہ بھارت کشمیری عوام کی عسکری تحریک ختم کرنے کا دعوی کررہا تھا،کیا عسکری تحریک ختم ہوئی؟فاروق عبداللہ کا ااعتراف ہی اہل کشمیر اور تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ کشمیری عوام اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں ،جس کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے،تاکہ تحریک آزادی کشمیر میں دی جانے والی لاکھوں قربانیوں کی حفاظت اور اس تحریک کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کیلئے ایک مضبوط پاکستان ناگزیر ہے۔جو کشمیری عوام کا وکیل اور مسئلہ کشمیر کا فریق بھی ہے۔