
نیپرا کیسے عوام کو لوٹتی رہی،ممبران کا اعتراف
نیپرا میں گزشتہ مالی سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ پر سماعت مکمل کر لی گئی، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے جو بعد میں جاری کیا جائے گا۔
پاور ڈویژن کے مطابق اگر سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دی جاتی ہے تو صارفین کو فی یونٹ ایک روپے 90 پیسے تک ریلیف مل سکتا ہے۔ نیپرا کا کہنا ہے کہ اگر سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کو تین ماہ تک لاگو کیا جائے تو یہ کمی ایک روپے 80 پیسے فی یونٹ تک محدود ہو سکتی ہے۔
ڈسکوز نے اس ایڈجسٹمنٹ کے تحت 53 ارب 39 کروڑ روپے کا ریلیف صارفین کو دینے کی درخواست کی ہے۔ نیپرا حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ نیلم جہلم پلانٹ سمیت آئی پی پیز کی بندش سے کیپیسٹی پیمنٹس میں 53 ارب 71 کروڑ روپے کی بچت ہوئی۔
نیپرا حکام نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں ایک لاکھ 28 ہزار نئے کنکشنز اور 4 ہزار نیٹ میٹرنگ کنکشنز تاخیر کا شکار ہیں، جبکہ 70 ہزار خراب میٹرز بھی موجود ہیں۔
ایک یونٹ بجلی کی قیمت 4650 روپے ۔۔۔؟؟؟؟
پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کے نقصانات میں کمی اور ڈسکوز کی بہتر وصولیوں کی وجہ سے گردشی قرض 2300 ارب روپے سے کم ہو کر 1600 ارب روپے پر آ گیا ہے۔ تاہم، ممبر نیپرا سندھ رفیق شیخ نے گردشی قرض میں کمی کی تفصیلات پر سوالات اٹھائے۔
صنعتی صارفین نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر حکومت بنکوں سے قرض لے کر گردشی قرض اتارتی رہی تو یہ مسئلہ دوبارہ شدت اختیار کر سکتا ہے۔
چئیرمین نیپرا نے پاور ڈویژن سے اووربلنگ انکوائری کی رپورٹ پر سوال کیا، جس پر بتایا گیا کہ انکوائری مکمل ہو چکی ہے اور رپورٹ جلد وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔
فیصلہ آنے کے بعد بجلی کی قیمت میں متوقع کمی کا اطلاق کے-الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا، جو صارفین کے لیے ایک اہم ریلیف ہو سکتا ہے۔