
تحریر ۔۔۔ مقصود منتظر
ایک یونٹ بجلی کی قیمت چار ہزار چھ سو پچاس روپے۔۔۔ کاش یہ ظلم کسی کافر۔۔۔ کسی یہود ۔۔۔ کسی نصارا ۔۔۔ یا کسی مشرک نے کیا ہوتا ۔۔۔۔۔ بخدا ذرا بھی دکھ نہ ہوتا ۔۔۔
لیکن ظلم ۔۔ خانہ کعبہ کے اندر سجدہ کرنے والے اور روضیہ رسول کی جالی کے سامنے نماز ادا کرنے والے حاجیوں اور مسلمانوں کے ہاتھوں ہورہا ہے ۔۔۔ یہ ظلم ۔۔ کلمہ کے نام پر بننے والے ملک کے حکمران اپنے رعایا پر کئی سالوں سے کررہے ہیں ۔۔۔ یہ ظلم سال بھر ۔۔۔ پورے گھر اور آفسز میں ہر وقت مفت بجلی استعمال کرنے والے اہل اقتدار مہنگائی میں پسنے والے اور بجلی کے بھاری بل جمع کرنے والے لوگوں کے ساتھ کررہے ہیں ۔۔۔ یہ ظلم ہے اور ظالم کا نظام ہے ۔۔۔ اللہ اس نظام کا بیڑہ غرق کرے ۔۔۔
پچاسی ہزار بل کے عوض بجلی کا کنکشن کاٹنے والا لائن سپرنٹنڈنٹ
دوستو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پچھلے ایک سال سے میرے گھر کا بجلی میٹر پروٹیکٹڈ کیٹگری میں شامل ہے اور میرے گھر میں 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال ہورہی تھی ۔۔ اس حساب سے ہمارا بل دو ہزار یا تین ہزار سے بھی کم آرہا تھا ۔۔۔ اس مہینے 201 یونٹ استعمال ہوئے تو بل 7 ہزار 650 روپے بھیج دیا گیا ۔۔ اگر استعمال شدہ بجلی 200 یونٹ تک رہتی تو بل زیادہ سے زیادہ تین ہزار ہوتا لیکن صرف ایک یونٹ کی وجہ سے بل یک دم 7650 روپے بن گیا ۔۔ یعنی اب پروٹیکٹڈ سے نان پرٹیکٹڈ سلیب کے تحت بل بنایا گیا ۔۔۔ اور مجھے یہ ایک یونٹ 4650 روپے کا پڑگیا ۔۔۔
بجلی کی قیمتیں اور ان کے سلیب سے آپ سب واقف ہیں کیونکہ میرے جیسے لوگوں کو اگر کوئی چیز جیب پر زیادہ بھاری پڑتی ہے تو وہ ہے بجلی بل ۔۔۔ کیونکہ اس میں نہ صرف بجلی کی قیمت ، بلکہ ٹیکسز کی بھرمار ، چارچز بے شمار اور پھر سلیب کا گندہ ہیر پھیر بھی شامل ہے ۔ اس ہیر پھیر سے ہی ملک کے عیاش حکمران اور مفت خور بیوروکریٹ ہر وقت اے سی رومز میں کرپشن کے پلان اور اس نظام کو مزید بدبودار بنانے کے پلان بنتے ہیں ۔
ایک طرف حکمران عوام کو ریلیف دینے کی باتیں کرتے ہیں تو دوسری طرف عوام کو نچوڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے ہیں ۔۔ سوال یہ ہے کہ کب تک مفت بجلی میں پلنے والی حکمرانوں کی نسلیں عام عوام پر یہ ظلم کرتی رہیں گی ۔ آخر کب تک؟؟؟