
اسلام آباد ۔۔ مقصود منتظر
گلوبل وارمنگ نے پاکستان کیلئے بڑے خطرے کی گھنٹی بجادی ۔ عالمی ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشیئرز پگھلنے کا عمل بائیس فیصد تیز ہوگیا ہے ۔ دنیا کے ٹیکنیکل اداروں نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے پچاس سالوں میں پچاس سے ساٹھ فیصد گلیشیئرز ختم ہونے کا خدشہ ہے ۔ یہ سب ہندوکش ہمالیہ کا ریجن ہے ۔
اسلام آباد میں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹننٹ جنرل انعام حیدر نے میڈیا کو بریفننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال اپریل 65 سال میں سب گرم مہینہ تھا ۔ہیٹ ویوو نے گلیشئیر پگھلنے کو بڑھایا۔کچھ علاقوں میں برفانی جھیلیں پھٹ گئیں جبکہ بعض علاقوں میں گلاف دیکھنے کو ملا۔ پاکستان سب سے زیادہ گلیشیئرز رکھنے والا ملک ہے۔ گلوبل ٹمپریچر میں بتدریج اضافہ ہمارے گلیشیئرز کو پگھلا رہا ہے،۔
انہوں نے کہا مون سون 2025 میں 804 افراد جانبحق اور 1 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں ۔مختلف وجوہات کی بنا پر لوگ جانبحق ہوئے ۔ مون سون اور بارشوں کا غیر متوقع سلسلہ دیکھا ۔ مقبوضہ کشمیر میں معمول سے زائد بارش ہوئی۔6 سو ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی ۔
چیئرمین نے کہا ہمارے شمالی علاقوں سے آنے والے دریائوں اور پہاڑوں پر 200 ملین افراد کی زندگی منحصر ہے۔ مون سون بارشوں اور دریائوں میں آنے والے سیلاب سے ایک منفرد صورتحال کا سامنا ہے۔ پیشگوئی کی گئی تھی کہ اس بار نصف مون سون کے بعد آزاد کشمیر اور ملک کے وسطی علاقوں میں زیادہ بارش ہو گی۔ مون سون کا سیزن ستمبر کے آخری ہفتے تک جائے گا