مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
عوامی حقوق کی تحریک چلانے والوں کو ملک دشمن کا راء کا ایجنٹ نہیں سمجھتے
سائفر ایک ڈارک ویب سائٹ پر آیا اور وہاں سے باہر نکلا، ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں
وزیر اعظم آزاد کشمیر، ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کریں، ن لیگی قائدین کی پریس کانفرنس
اسلام آباد ۔۔۔ مقصود منتظر
آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے دی گئی ہڑتال کی کال کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کو قابو کرانے کیلئے مسلم لیگ ن میدان میں آگئی ۔۔ لیگ کے رہنماوں نے معاملے کو کول کرانے کیلئے اہم مشورے دیئے ۔۔۔
مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے سیکرٹری جنرل چوہدری طارق فاروق، ڈاکٹر نجیب اور افتخار گیلانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ۔۔۔ پریس کانفرنس کے دوران شاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں 29 ستمبر سے لاک ڈاؤن کی کال کی وجہ سے تناو کا ماحول ہے۔ آزادکشمیر کے امور بارے وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی کی آزادکشمیر کی سیاسی کمیٹی بنا رکھی ہے۔ آج وفاقی مشیر رانا ثنا اللہ کے ساتھ بھی ہماری ملاقات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں افراتفری کا ماحول نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی طاقت کا استعمال کیا جانا چاہیے۔حکومت آزاد کشمیر اور عوامی ایکشن کمیٹی مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔ افراتفری سے صرف دشمن کو فائدہ ہوگا۔ عوامی ایکشن کمیٹی کو بھی چاہیے کہ ایک ٹیبل پر بیٹھے، مزاکرات سے مسائل حل ہوتے ہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی کو چاہیے کے وہ انا کا مسئلہ نہ بنائیں۔
سیکرٹری جنرل طارق فاروق کا کہنا تھا کہ ہم عوامی حقوق کی تحریک چلانے والوں کو ملک دشمن کا راء کا ایجنٹ نہیں سمجھتے۔ ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ میں سے کئی مطالبات فوری حل ہو سکتے ہیں اور کئی پر مذاکرات کے ذریعے وقت لیا جا سکتا یے۔ اس وقت تناؤ آزاد کشمیر میں ہے نہ کہ وفاق میں ، اس لیے حکومت آزاد کشمیر کو ہی مسئلہ حل کرنا چاہیے ۔
شاہ غلام قادر نے یہ بھی کہا ہے کہ سائفر ایک ڈارک ویب سائٹ پر آیا اور وہاں سے باہر نکلا، ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔اس میں عوامی ایکشن کمیٹی کو وضاحت دینے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ ان کا ذکر شامل نہیں تھا۔ ہم بطور جماعت آج پیغام دے رہے ہیں کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر، ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کریں ۔ آزادکشمیر میں وفاق سے فورسز صرف تب آسکتی ہیں جب حکومت آزاد کشمیر درخواست کرے ،چیف الیکشن کمشنر ایسا تعینات ہونا چاہیے جس پر سب سیاسی جماعتوں کو اعتماد ہو، حالات کی نزاکت کوبھانپتے ہوئے آج ہم کہہ رہے ہیں کہ پر امن مزاکرات ہوں۔ ہم نے وفاقی پارٹی کو بھی کہا کہ حکومت آزاد کشمیر کو بتائیں کہ مزاکرات کی طرف جائیں۔