اسلام آباد ہائی کورٹ میں “لازوال عشق” ڈرامے کے خلاف آئینی پٹیشن دائر
اسلام آباد — چیئرمین امن ترقی پارٹی محمد فائق شاہ نے یوٹیوب ڈرامہ “لازوال عشق” کے مبینہ طور پر غیر اخلاقی مواد کے خلاف *اسلام آباد ہائی کورٹ میں تاریخی آئینی پٹیشن*دائر کر دی۔ پٹیشن ایڈووکیٹ میاں آصف محمود کی وساطت سے جمع کرائی گئی۔
درخواست میں وفاقِ پاکستان، پی ٹی اے، پیمرا، اسلامی نظریاتی کونسل اور نیشنل کمیشن فار کلچر اینڈ انٹیلیکچوئل افیئرز کو فریق بنایا گیا ہے۔ پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ “لازوال عشق” میں دکھایا جانے والا مواد قومی و مذہبی اقدار کے خلاف ہےاور عوامی اخلاقیات کو مجروح کرتا ہے۔
فائق شاہ نے مؤقف اپنایا کہ **سوشل میڈیا پر فحاشی اور بے حیائی کا سیلاب روکنا ریاست کی ذمہ داری ہے،*اور متعلقہ اداروں کو مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ **پیمرا اور پی ٹی اے کو اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی،*جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل سے فحاشی کے خلاف واضح رہنمائی دینے کی استدعا کی گئی۔
پٹیشن میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ “لازوال عشق” سمیت ایسے تمام مواد کے خلاف **سخت کارروائی عمل میں لائی جائے** تاکہ نئی نسل کو **اخلاقی تباہی اور سماجی انحطاط*سے بچایا جا سکے۔
امن ترقی پارٹی نے اسے *“اخلاقی انقلاب کی ضرورت”** قرار دیتے ہوئے کہا کہ فنونِ لطیفہ میں آزادی ضروری ہے مگر **آزادی کو بے راہ روی میں تبدیل نہیں ہونے دیا جا سکتا۔** عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد معاملے پر نوٹس جاری کر دیا ہے۔