اسلام آباد۔۔۔ مقصود منتظر
آزادکشمیر میں پیپلز پارٹی کو حکومت بنانے کی پوزیشن مستحکم ہوگئی ۔ صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود گروپ نے پیپلزپارٹی کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا ۔
بیرسٹر گروپ کے چھ ارکان نے آج زرداری ہاؤس اسلام آباد میں انچارج سیاسی امور آزاد کشمیر مسز فریال تالپور سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران چوہدری یاسر سلطان، (وزیر) سردار محمد حسین، (وزیر) چوہدری۔ محمد اخلاق، (وزیر) چوہدری ارشد حسین (وزیر) اور چوہدری محمد رشید (وزیر) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے وزرا میں بیرسٹر سلطان کے صاحبزادے یاسر سلطان اور کزن چودھری ارشد شامل ہیں۔
فریال تالپور نے پی پی پی میں نئے آنے والوں کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی شمولیت سے آزاد جموں و کشمیر میں پارٹی کی پوزیشن مزید مستحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام کی حقیقی نمائندہ رہی ہے اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری کی قیادت میں ان کے سیاسی و معاشی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔
نئے شامل ہونے والے رہنماؤں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن اور قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کے جمہوریت، ترقی اور عوامی خدمت کے مشن کو آزاد جموں و کشمیر میں آگے بڑھانے میں فعال کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔
آزاد جموں و کشمیر کے وزیرہائر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک کی فریال تالپور سے ملاقات ، کی اور پارٹی میں شامل ہوگئے فہیم ربانی،عبدالماجد خان ، اکبرابراہیم اور عاصم بٹ بھی پیپلز پارٹی کو پیارے ہوگئے
آزاد کشمیر اسمبلی میں نمبر گیم ۔۔۔
آزاد کشمیر اسمبلی میں ممبران اسمبلی کی مجموعی تعداد تعداد 52 ہے
پیپلز پارٹی کو حکومت سازی کیلئے 27 اراکین کی حمایت درکار ہو گی
آزاد کشمیر اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 17 ہے
مسلم لیگ ن اس وقت 9 ممبران اسمبلی کے ساتھ ایوان میں موجود
تحریک انصاف چار ممبران کے ساتھ ایوان میں موجود ہے
مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلز پارٹی ایک ایک رکن کے ساتھ ایوان میں موجود
فارورڈ بلاک میں 20 ارکان اسمبلی شامل ہیں
مسلم لیگ ن کی حمایت سے پیپلز پارٹی کے پاس مجموعی تعداد 26 ہو جائے گی
یعنی اس کے بعد صرف ایک ممبر کی حمایت درکار ہوگی ۔۔
اگر ن لیگ اپوزیشن میں بیٹھ جاتی ہے ۔۔۔ اس صورت میں فاروڈ بلاک کے ممبران کی اہمیت بڑھ جائے گی ۔۔۔ یوں کہیں ان کی بڑی قیمت ہوگی