اسلام آباد میں انٹرنیشنل کرکٹ جوا سازی کا انکشاف، دو ملزمان گرفتار
اسلام آباد: پاکستان کے سابق فاسٹ باولراور ریورس سوئنگ کے موجد سرفراز نواز نے اپنی سوانح عمری تحریر کر لی ہے، جس میں انہوں نے میچ فکسنگ کے حوالے سے اہم اور تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔
سرفراز نواز نے ایک وڈیو بیان میں اعلان کیا کہ وہ اس خفیہ دنیا سے پردہ اٹھا رہے ہیں جسے جوا مافیا نے برسوں سے چھپا رکھا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ باتیں سامنے لائیں گے جو عوام نے پہلے کبھی نہیں سنیں۔
سرفراز نواز کے مطابق میچ فکسنگ کے خلاف آواز اٹھانے پر انہیں کئی بار دھمکیاں بھی دی گئیں، لیکن وہ اکیلے کھڑے ہوکر ان لوگوں کے خلاف لڑتے رہے جو خاموشی سے کھیل کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس مافیا کے کردار اور طریقہ کار پر بھی روشنی ڈالیں گے جس نے عالمی کرکٹ کو بری طرح متاثر کیا۔
سرفراز نواز وہ پہلے کرکٹر تھے جنہوں نے کھل کر میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی۔ انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران اور بعد ازاں آصف اقبال، سنیل گاوسکر سمیت متعدد بڑے کھلاڑیوں پر فکسنگ سے متعلق سنگین الزامات عائد کیے۔
جسٹس قیوم رپورٹ میں ان کی گواہی نے کئی اہم حقائق کو بے نقاب کیا۔ وہ پاکستان ٹیم کے سابق کوچ باب وولمر کی موت کو بھی میچ فکسنگ سے جوڑتے رہے، جس پر انہیں شدید ردعمل اور خطرات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ ان کے اسی جرأت مندانہ مؤقف کی وجہ سے ان پر ایک جان لیوا حملہ بھی ہوا۔
سرفراز نواز نے پاکستان میں بار بار ریٹائرمنٹ لینے کی روایت کی بھی ابتدا کی۔ 1984 میں حتمی ریٹائرمنٹ کے بعد وہ ایک بے باک کمنٹیٹر کے طور پر سامنے آئے اور اپنی دوٹوک رائے کے باعث ہمیشہ خبروں میں رہے۔
تاہم تمام تر تنازعات، الزامات اور سیاسی دباؤ کے باوجود سرفراز نواز کو ان کی اصل شناخت کے حوالے سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا—کرکٹ کی تاریخ میں ریورس سوئنگ کے موجد کے طور پر۔
ان کی سوانح عمری کرکٹ فینز، ماہرین اور تجزیہ کاروں کے لیے گہری دلچسپی کا باعث بننے جا رہی ہے۔