پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ
اسلام آباد: پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز نے نومبر 2025 کی سیکیورٹی رپورٹ جاری کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری سے نومبر تک دہشت گرد حملوں میں مجموعی طور پر تین ہزار ایک سو چوالیس افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں سویلین ہلاکتوں کی شرح میں گزشتہ برس کے مقابلے میں اسی فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2025 گزشتہ ایک دہائی کے دوران سب سے خونریز ثابت ہوا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک ہزار نو سو چالیس دہشت گرد، چھ سو چھبیس سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور پانچ سو ترسٹھ عام شہری شامل ہیں۔ اس کے علاوہ امن کمیٹیوں کے پندرہ ارکان بھی مختلف حملوں میں مارے گئے۔
پی آئی سی ایس ایس کی رپورٹ کے مطابق صرف نومبر کے مہینے میں دہشت گردی کے ستانوے واقعات پیش آئے جن میں دو سو بانوے افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں دو سو چھ دہشت گرد، چوّن سویلین اور سیکیورٹی فورسز کے پچیس اہلکار شامل تھے جبکہ سات امن کمیٹی کے ارکان بھی مارے گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کی مجموعی ہلاکتوں میں پینسٹھ فیصد کمی واقع ہوئی ہے جسے سیکیورٹی آپریشنز کی کامیابی قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نومبر میں چار خودکش حملے ہوئے جن میں اکتیس افراد ہلاک ہوئے، جبکہ رواں سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران مجموعی طور پر چوبیس خودکش حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
تحقیق کے مطابق دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع رہے جہاں حملوں کی تعداد اور شدت دونوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ رپورٹ میں ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں صورتحال مزید پیچیدہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔