ایبٹ آباد میں چند دن سے لاپتہ ڈاکٹر وردہ نامی خاتون کی آج جنگل سے لاش مل گئی ۔
ہمارا معاشرہ دن بدن پستی میں جارہا ہے ۔ چوری ، فراڈ ،دھوکہ دہی، بے ایمانی اور امانت میں خیانت کے ساتھ ساتھ نئے جرائم جنم لے رہے ہیں ۔ کسی پر بھروسہ کرنا گویا اپنے پاوں پر کلہاڑی مارنے کے متراف ہے ۔ ایسا ہی کچھ ہوا خیبرپختوںخوا کے ضلع ایبٹ آباد میں جہاں ایک خاتون ڈاکٹر کو کی زندگی اس کااپنا ہی سونا نگل گئی ۔۔۔
ایبٹ آباد میں چند دن سے لاپتہ ڈاکٹر وردہ نامی خاتون کی آج جنگل سے لاش مل گئی ۔ بتایا جارہا ہے کہ خاتون کو اس کی سہیلی نے اپنے شوہر سے مل کر ٹھکانے لگایا تھا ۔
مقامی میڈیا کے مطابق مقتولہ نے بیرون ملک سفر سے قبل اپنی ایک ہم راز دوست کو سونا اپنے پاس محفوظ رکھنے کیلئے دیاتھا۔ جب ڈاکٹر بیرون ملک سے واپس آئی تو دوست سے سونے کا مطالبہ کیا تو اس نے سونے کے بجائے اسے موت دے دی ۔۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقتولہ ڈاکٹر نے دوست ردا کے پاس 67 تولے سونے کے زیورات 2023 سے رکھے تھے۔ ردا نے ڈاکٹر وردہ کو اپنے زیر تعمیر گھر میں لے جا کر ملزمان اورنگزیب اور ندیم کے حوالے کیا، جنہوں نے ڈاکٹر وردہ کو لڑی بنوٹا کے علاقے میں لے جا کر قتل کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایبٹ آباد کے ایک ہسپتال سے چار روز قبل اغوا ہونے والی لیڈی ڈاکٹر کو قتل کرکے جنگل میں دفن کیا گیا تھا، ڈاکٹر وردہ کا دوست کے ساتھ 67 تولے سونے کا تنازعہ تھا، لیڈی ڈاکٹر کو چار روز قبل ڈی ایچ کیو ہسپتال سے اغوا کیا گیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ڈاکٹر کے اغواء میں ملوث ہونے کے الزام میں ڈاکٹر کی دوست اور اس کے شوہر کو پہلے ہی شک کی بنیاد پر گرفتار کر لیا تھا،
معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر وردہ 4 روز قبل ڈی ایچ کیو ہسپتال سے اپنی اس قریبی خاتون دوست کے ساتھ چلی گئی تھیں اور اس کے بعد سے واپس نہیں آئیں تھیں،
ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نےوردہ کے اغوا کے خلاف صوبہ بھر میں احتجاج اور ہڑتال کا اعلان کیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کی اس دوست نے اسے کرائے کے قاتلوں کے حوالے کیا اور اب اس کی لاش ٹھنڈیانی کے جنگلات میں دفن ہوئی ملی ہے، پولیس کی ایک پارٹی جنگل میں گئی اور ڈاکٹر کی لاش برآمد کی۔
یہ ہمارے معاشرے کی بگڑتی ہوئی وہ صورتحال ہے جس کے خدشے کے پیش نظر اب کوئی اپنے عزیز و اقارب اور دوستوں پر بھروسہ بھی نہیں کرسکتا ۔۔ کہتے ہیں ہاتھ کی انگلیاں برابر نہیں ہوتیں لیکن ایسے واقعات معاشرے پر اثر ڈالتے ہیں اور لوگ ایک دوسرے پر بھروسہ کرنا چھوڑ دیتے ہیں جو کہ ایک خطرناک علامت ہے ۔۔