
رپورٹ ۔۔ مقصود منتظر
اللہ اللہ کرکے حکومت آزاد کشمیر کو آزاد کشمیر کی موجودہ سنگین اور نازک صورتحال کا خیال آگیا اور ریاست میں برپا ہونے والی احتجاجی لہر کو روکنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے بروقت اقدامات کرلیے ۔
حکومت نے مظفر آباد سمیت دیگر اضلاع میں احتجاج کو لیڈ کرنے والی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے بیشتر مطالبات مان لیے ۔ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کرتے ہوئے آٹے پر بھی سبسڈی دینے کا اعلان کردیاہے ۔
وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھریلو صارفین کے لیے ایک سے 100 یونٹ تک تین روپے فی کلو واٹ مقرر کی گئی ہے، گھریلو صارفین کے لیے100 سے 300 یونٹ استعمال کرنے پرفی کلو واٹ کی قیمت 5 روپے مقرر کی گئی ہے،تین سو سے زائد یونٹ استعمال ہونے پر 6 روپے فی کلو واٹ مقرر کی گئی،

پریس کانفرنس کے دوران چوہدری انوارالحق نے بھارت کو بھی چلینج دے دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بجلی کی جو قیمت طے ہوئی بھارت اتنی قیمت پر مقبوضہ کشمیر میں بجلی بیچ کر دکھائے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے شہید پولیس اہلکار کے اہلخانہ کے لیے ایک کروڑ روپے دینے کا بھی اعلان کیا ہے ۔چودھری انوار الحق نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے یومِ تاسیس کے دن شہید اہلکار کو ایووارڈ بھی دیا جائے گا،ملزمان کو گرفتار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے،
انہوں نے کہا ہے کہ لائن اُف کنٹرول پر پاک فوج کی عظیم داستانیں ہیں۔ کشمیر میں امن و امان کا تعلق پاک فوج سے ہے۔۔ میں کوئی ایسی بات نہیں کروں گا جس سے نظریہ پاکستان کو نقصان ہو۔ ایکشن کمیٹی کی مرضی وہ کوئی بھی بیانیہ بنا لیں۔ ہمارے حکومت ایک جماعت کی نہیں اتحادی حکومت ہے
دوسرے طرف آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد اور باغ میں اب بھی احتجاج جاری ہے ۔ایکشن کمیٹی کے چیئرمین شوکت میر کو جب حکومتی پریس کانفرنس میں کیے گئے اہم اعلانات سے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا وہ جائزہ لے رہے ہیں