
کٹھمنڈو۔۔۔ خصوصی رپورٹ
دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ، آسمان سے باتیں کرنے والی ۔۔ مونٹ ایورسٹ۔۔ جس کا نام سنتے ہی بڑے بڑے پہلوانوں اور تیس مار خانوں کی ٹانگیں کانپتی ہیں، کو نیپال کے ایک شہری نے واکنگ ٹریک بنادیا۔ یقین نہیں آتا ہے تو یہ کہانی ملاحضہ فرمائیں ۔

کامی ریتا شیرپا نے ایک دو بار نہیں ، دس پندرہ بار بھی نہیں 29 ویں بار دنیا کی بلند چوٹی ایورسٹ کو اپنے پاوں تلے روند دیا۔ نیپال کے اس لیجنڈری کوہ پیمانےایورسٹ کو سب سے زیادہ بار سر کرنے کا اپنا ہی ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
کامی ریتا نے اتوار کو ایورسٹ پر چڑھ کر اپنے ملک کا پرچم لہرایا ۔ اس مشن کے دوران کامی ریتا کو مشکلات بھی پیش آئیں ۔ سمٹ کے دوران چوٹی کے مقام پر تیز ہوا چل رہی تھی لیکن اس نے ریکارڈ 29 ویں مرتبہ دنیا کی چھت پر پہنچا۔
اس مہم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر تاشی لکپا شیرپا نے کہا کہ کامی ریتا نے کامیابی کے ساتھ ایورسٹ کی چوٹی پر پہنچ کر سب سے زیادہ کامیاب چڑھائی کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔
کامی ریتا، سولوکھمبو، نیپال کے تھامے گاؤں کے رہنے والے، سیون سمٹ ٹریکس اور 14 چوٹیوں کی مہم میں سینئر گائیڈ کے طور پر کام کر رہے ہیں، انہوں نے اپنی زندگی کوہ پیمائی کے لیے وقف کررکھی ہے اور وہ دنیا کی بلند ترین چوٹی کا مترادف بن گیا ہے۔

دوجنوری 1970 کو پیدا ہونے والے کامی کو چھوٹی عمر سے ہی کوہ پیمائی کاشوق تھا اور دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے پہاڑوں کو سر کر رہے ہیں۔
ان کا کوہ پیمائی کا سفر 1992 میں اس وقت شروع ہوا جب وہ ایک معاون عملے کے رکن کے طور پر ایورسٹ کی مہم میں شامل ہوئے۔ تب سے، کامی ریٹا نے بے خوفی سے متعدد مہمات کا آغاز کیا، کئی بار ایورسٹ کو سر کیا۔
کامی ریتا کی کامیابیاں ایورسٹ سے بھی آگے پھیلی ہوئی ہیں، کیونکہ اس نے دیگر مضبوط چوٹیوں کو بھی فتح کیا ہے۔اس نے کے ٹی کو بھی سر کررکھا ہے