
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق آج کوٹلی آزاد کشمیر میں استحکام پاکستان ریلی کسی حد تک کامیاب رہی لیکن اس کو متوقع پزیرائی نہ مل سکی جس کی بڑی وجہ شاید یہ بھی ہو کہ جو اس کو لیڈ کر رہے تھے ان کے مقبولیت کے گراف میں کچھ کمی آئی ہے ..
دوسری طرف شمال میں, غربی باغ میں 25 مئی کو سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان خان” کشمیر بنے گا پاکستان” ریلی نکال رہے ہیں اور اب تک کی اطلاعات کے مطابق یہ عام ریلی نہیں بلکہ عوام کا ایک بڑا طوفان پاکستانی پرچم تھامے کوہالہ کی طرف رواں ہو گا, بچے بوڑھے اور جوان اس ریلی میں شرکت کرتے ہوئے اس عہد کی تجدید کریں گے جب مسلم کانفرنس کی ورکنگ کونسل نے 19 جولائی 1947 کو پاکستان کی پیدائش سے پہلے ہی الحاق پاکستان کی کمٹمنٹ کی تھی,
اہم بات یہ بھی کہ سردار عتیق احمد خان اپنے خطاب میں پاکستان اور کشمیر کے رشتہ میں حالیہ جو بد مزگی ہوئی ہے اس کو بھی دور کریں گے, وہ عوام کو باور کرائیں گے کہ صدیوں پرانے رشتے کو ایک آدھ نا خوشگوار واقعہ سے توڑا نہیں جا سکتا, یہ وہی پاکستانی قوم کی خواتین تھیں جنہوں نے 8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ میں اپنے زیور بیچ کر کشمیری بھائیوں کی مدد کی تھی اور مقبوضہ کشمیر میں میں وہی کشمیری خاندان ہیں جو اپنے شہید ہونے والے فیملی ممبرز کو پاکستانی سبز ہلالی پرچم میں لپیٹ کر لحد میں اتارتے ہیں, حاجی پیر کے گھوڑا نکہ اور گھوڑا مار کے پہاڑی سلسلے پر 1965 کی جنگ میں 20 پنجاب رجمنٹ کی ایک پوری کمپنی نے کشمیر کی اس جنگ میں اپنی جانوں کی قربانی پیش کی تھی ,آج بھی پاک فوج کسی مڈ بھیڑ کے لئے بھرپور تیار ہے
سردار عتیق اس بڑی ریلی سے مقبولیت کے گراف میں ریاستی لیڈر شپ میں اول پوزیشن حاصل کریں گے اور اب” قبولیت” کے ” لازمی سبجیکٹ” میں جو "کمپارٹ” آتی رہی ہے , اس میں بھی سرخرو ہوتے نظر آ رہے ہیں …..