
وفاقی بجٹ میں آئندہ سال کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کیلیے ہر طرح کا ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نان ٹیکس ریونیو کا ابتدائی تخمینہ 2100 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ پٹرولیم لیوی کی مد میں 1050 ارب روپے سے زائد وصول کرنے کا ہدف متوقع ہے۔
آئندہ مالی سال کے لیے فنانس بل میں تمام غیر ضروری سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ سیلز ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے سے تقریباً ساڑھے پانچ سو ارب روپے کی اضافی آمدن متوقع ہے۔ سات سو ارب روپے مزید حاصل کرنے کے لیے مختلف تجاویز زیر غور ہیں۔ اضافی ٹیکس ہدف پورا کرنے کے لیے سیلز ٹیکس کی شرح مزید ایک فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔ زرعی اشیا، بیجوں، کھاد، ٹریکٹر اور دیگر آلات پر مکمل سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ خوراک، ادویات، اسٹیشنری پر 10 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ و فاقی بجٹ 2024-25 میں ایس ایم ایز کو دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی سفارش زیر غور ہے۔ ودہولڈنگ ٹیکس، سیلز ٹیکس چھوٹ ختم، کسٹم ڈیوٹیز کی شرح بڑھانے کی تجاویز کو حتمی شکل دے دی گئی ۔۔