
کینیا میں غربت کی لکیر سے بھی نیچے زندگی گزارنے والے عوام کا صبر جواب دے گیا ہے۔
کینیا میں آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے باعث مہنگائی اور ٹیکسز کے بوجھ تلے دبے عوام نے بالآخر اپنا فیصلہ سنا دیا ۔
مہنگائی سے تنگ عوام نے ٹیکس میں اضافے کا قانون پاس کئے جانے کے بعد پارلیمنٹ کی بلڈنگ پر دھاوا بول کر اسے آگ لگا دی، اس دوران پولیس کی فائرنگ سے کم از کم 10 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔
کینیا کی پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے میں ناکامی کے بعد آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہر رکن پارلیمنٹ اپنا عہدہ چھوڑ دے اور ملک میں نئی حکومت بنی چاہیے
اس دوران ملک بھر کے کئی دوسرے شہروں اور قصبوں میں بھی مظاہرے اور جھڑپیں ہوئیں۔
مظاہرین ایک ایسے ملک میں ٹیکسوں میں اضافے کی مخالفت کر رہے ہیں جو پہلے ہی مہنگائی کے بحران سے دوچار ہے، اور بہت سے لوگ صدر ولیم روٹو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔