
رپورٹ ۔۔۔مقصود منتظر
قل سیروفی الارض فانظر و کیف بداء الخلق
یہ اللہ کا حکم ہے کہ غور تفکر و تدبر کیلئے زمین کی سیر کرو۔
ایڈونچر اور ٹریولنگ کے شوقین کشمیر ٹریولر نے اسی آیت کے تناظر میں موٹر بائیک پر سینٹر ایشیا کےچار ممالک کی سیر کرلی۔
پنتالیس سالہ ٹریولرعمرمسعودی نے اکیلئے چار ملکوں کا سفر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد سے شروع کیا اور طور خم بارڈرسے ہوتے ہوئے ان کا پہلا پڑاو افغانستان کا شہر جلال آباد رہا۔ یہاں کی زیتون کے باغات اور شفاف ندیوں نے کشمیری مہمان کا استقبال کیا ۔
جلال آباد سے انہوں نے کابل کا سفر کیا۔ مقبرہ سلطان محمود غزنوی کے مزار پر بھی حاضری دی۔ یہیں رات گزاری ۔
عمر مسعودی کہتے ہیں کہ یہاں لوگوں نے بے مثال مہمان نوازی کی ۔ پاکستان کے حوالے سے منفی رجحان اور نفرت کی خبروں سے متعلق مسعودی کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی تاثر نہیں ملا ہے کہ افغانی پاکستان سے نفرت کرتے ہیں ۔
کشمیری ٹریولر بامیان بھی گئے جہاں انہوں نے بدھ مت کی باقیات کا آنکھوں دیکھا مشاہدہ کیا۔
مسعودی نے صوبہ پروان اور بگرام کے مناظر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیے ۔ یہاں کے روایتی کھانے اور لوگوں کے احسن سلوک کی منہ بولتی تصاویر بھی سوشل میڈیا کی زینت بنائیں ۔
موٹر سائیکل پر ہی انہوں نے جابلوس سراج کا مشہور ٹنل بھی کراس کیا۔
عمر مسعودی نے افغانستان کے کئی صوبوں کی سیر کرنے کے بعد تاجکستان کا راستہ لیا اور بائیک پر تن تنہا یہ کارنامہ بھی انجام دیا۔
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے پہنچ کر انہوں نے وہاں کی ہواوں کو چوما ۔ عمر مسعودی کے مطابق یہاں بول چال کا مسئلہ درپیش آتا ہے کیونکہ تاجک لوگ انگریزی کم ہی بولتے ہیں ۔ گوگل ٹرانسلیٹر یہاں کے شہریوں سے گفتگو کا واحد ذریعہ ہے ۔
دوشبنے کے بعد ان کی منزل پامیر تھی ۔ یہاں کے کاراکول جھیل کی سیر ان کی بڑی خواہش تھی جو پوری ہوگئی ۔
دی مائنڈ سے گفتگو کرتے ہوئے عمر مسعودی کا کہنا تھا کہ پامیر اور کاراکول جھیل کو دیکھنے کیلئے وہ بے حد بے چین تھا۔ اس سفر کیلئے باضابطہ پرمٹ لینا پڑا ۔ جس کیلئے ایک دن دوشنبے میں انتظار کرنا پڑا۔
مسعودی کے بقول وہ پہلا پاکستانی پاسپورٹ ہولڈر ہیں جنہوں نے افغانستان تاجسکتان اور دیگر ممالک کا بائیک پر سفرکیا ہے ۔ ان کا سفر ابھی جاری ہے۔