
پولیو ایک ایسا مرض جو ننھے پھولوں کو ہمیشہ کے لیے سہاروں کا محتاج کر دیتا ہے پاکستان میں بیش بہا کوششوں کے باوجود بھی پولیو کے وار جاری ہیں جو ارباب اختیار سمیت پوری قوم کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔۔۔
پولیو وائرس ایک ایسا مرض جو ابتک وطن عزیز میں بے شمار خاندانوں کے آنگن اندھیر کر چکا ہے بے شمار ننھے پھول عمر بھر کے لیے سہاروں کے محتاج ہو چکے ہیں مگر دشمن سے جنگ جیتی نہیں جا سکی ہے
قومی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس ملک میں پولیو کیسز کی تعداد آٹھ تک پہنچ چکی ہے
جبکہ رواں برس ملک کے 47 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں سے 203 پولیو سیمپلز مثبت رپورٹ ہو چکے ہیں
گزشتہ ماہ بل گیٹس نے اپنے دوسرے دورہ پاکستان میں وزیر اعظم اور پولیو نیشنل ٹاسک فورس کے نمائندگان سے ملاقات کی اور نہ صرف پولیو کے تدارک کے لیے حکومتی کاوشوں کو سراہا بلکہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے لیے بھرپور تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔
ملک میں پولیو کے تدارک کے لیے ارباب اختیار کی جانب سے سال میں 3 سے 4 مرتبہ انسداد پولیو مہم کا انعقاد کیا جاتا ہے مگر اس منہ زور دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ کوششیں ناکافی دکھائی دیتی ہیں
پاکستان میں رواں برس رپورٹ ہونے والے 8 پولیو کیسز میں سے 6 کیسز بلوچستان سے رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ زیادہ تر کیسز میں پولیو وائرس کا تعلق کے وائے بی تھری اے کلسٹر ہے پولیو کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر ایک بار پھر خصوصی انسداد پولیو مہم کا انعقاد کیا گیا ہے جو ملک کے 41 اضلاع میں 7 جولائی تک جاری رہے گی۔