
کاربوہائیڈریٹس سائینسی اور مذھبی دونوں طور پر ثابت شدہ کم تر اور مجبوری کے طور پر کھائی جانے والی غذا ہے ۔۔کاربوہائیڈریٹس کی بنیاد پر بننے والی انسانی معیشت جانوروں کے مقابلے پر کام کرتی ہے اور جانوروں کے چارے جنگلوں اور چراگاہوں کو ختم کرا کر گیھوں اور مکئی کی کاشت کرکے جانوروں کو صنعتی طور پر افزائش اور تنگ جگہوں پر مصنوعی خوراک پر مجبور کرتی ہے جو اگر گوشت کے لیے استعمال بھی ہوجائے تو صحت کے لیے مضر ہوتا ہے ۔۔کاربوہائیڈریٹس کا زیادہ استعمال موٹاپے شوگر بلڈ پریشر دل جگر گردوں اور جنسی کمزوری کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے ۔۔پروٹین کے مقابلے میں زمین سے اگنے والی خوراک کے مطالبے پر اللہ نے بنی اسرائیل کو زلالت اور مسکنت کی زندگی گزارنے اور سخت ترین عذاب کی وعید فرمائی تھی جو کہ ہمیں ہمارے معاشرے میں بھی واضح طور پر نظر آرہی ہے ۔۔اس کے باوجود کاربوہائیڈریٹس حرام نہیں بلکہ متبادل خوراک ہے ۔۔کم مقدار میں صحتمند لوگ کھاسکتے ہیں ۔موٹاپے اور شوگر کے مریض اگر کاربوہائیڈریٹس کھایئں گے تو ان کو اور ان کو یہ مشورہ دینے والے ڈاکٹروں کو اچھے سے اچھے الفاظ میں بے وقوف ہی کہا جاسکتا ہے ۔۔