کشمیری نوجوان نے ایمانداری کی اعلیٰ مثال قائم کردی
آزادکشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل ہجیرہ کے نوجوان نے ایمانداری کی اعلی مثال قائم کردی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بابر حسین نامی جس والد محترم زندگی اور موت کی کشمکش میں اسوقت راولپنڈی کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
بقول مریض کے بیٹے بابر حسین کی زبانی کہ کچھ یوں ہوا کہ راولپنڈی پیرودہائی اڈے کے پاس ایک ہوٹل ہے وہاں ہم لوگ چائے پینے بیٹھے تو ہمارا پرس وہاں رہ گیا جس میں پانچ لاکھ بیس ہزار روپے تھے
یہ ساری رقم ادھار تھی 50 ہزار کسی سے 20 کسی سے 30 کسی سے لے کر اکٹھی کی تھی ۔اپنے والد محترم کے لیے زندگی کے آخری سٹیج پر ہیں اور راولپنڈی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ہم وہاں ہوٹل پر چائے پینے بیٹھے تو ہمارا پرس وہاں رہ گیا ہم ہاسپٹل پہنچے تو ہمیں یاد آیا بڑا ڈھونڈا لیکن ہمیں پرس نہ ملا۔
اچانک ایک انجان نمبر سے کال آئی اس نوجوان نے اپنا نام حمزہ بتا اس نے پرس میں سے نمبر نکال کر کال کی کہ اپ کی امانت میرے پاس ہے میں اس جگہ پر کھڑا ہوں ہم نے جب اسے بتایا کہ ہم ہاسپٹل میں ہیں تو یہ نوجوان وہاں ہاسپٹل میں پہنچا وہاں آکر پورے پانچ لاکھ بیس ہزار روپے پر ہمارے ہاتھ میں دیئے اور بولا کہ میں نے کھول کے دیکھا بھی نہیں کہ کتنے پیسے ہیں
یقین جانے کہ شاید ان پیسوں سے میرے والد محترم بچ بھی سکتے ہیں اور مشکل بھی لگتا ہے ۔لیکن میں بات کر رہا ہوں اس نوجوان کی جس نے ایمانداری کی اعلی مثال قائم کی میں نے اس کو انعام دینا چاہا لیکن اس نے صاف انکار کر دیا کہ میرے لیے حرام ہے ۔
نوجوان حمزہ نے کہا کہ اگر آپ لوگ مجھ کو کچھ دینا بھی چاہتے ہو تم میرے والد محترم بھی بیمار ہیں میرے ماں باپ کے لیے دل سے دعا کیجئے کہ ان کا سایہ میرے سر پر ہمیشہ رہے
یقین جانیں کے اس نوجوان کو دیکھ کے اس کی باتیں دیکھ کر سلام پیش کرتا ہوں اس ماں کو اس باپ کو جس نے اس بیٹے کو پیدا کیا اس کی اتنی اچھی تربیت کی یقینا یہ کوئی کشمیری ہی کر سکتا ہے لیکن بہت کم لوگ پائے جاتے ہیں اس نوجوان نے جو اج یہ کام کیا ہے اس نے یہ رقم ہم تک لوٹا کر بہت بڑا صدقہ جاریہ کا کام کیا ہے