
عباسپور ۔۔۔۔ آزاد کشمیر میں پولیس نے ایک نوجوان لڑکی عاصمہ بتول کو توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کرلیا ۔
سوشل میڈیا پر متضاد پوسٹیں شیئر کرنے پرشوشل میذیا ایکٹیوسٹ عاصمہ بتول کے خلاف چند روز قبل ہجیرہ تھانہ میں درخواست دی گئی تھی۔ بعد میں عباسپور تھانہ میں بھی ایک درخواست دی گئی۔ جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئےانہیں گرفتار کرلیا ۔
عاصمہ بتول کے خلاف اہلسنت والجماعت ضلع پونچھ کے صدر مولانا طاہر بشیر کی جانب سے ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔ ایف آئی آر میں مختلف دفعات شامل ہیں ۔
عاصمہ بتول کے خلاف یہ مقدمہ ایک نظم سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کی وجہ سے درج کیا گیا ۔ مذکورہ نظم بھارتی شہر کلکتہ میں خاتون ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کے بعد بھارت، پاکستان اور جموں کشمیر میں بعض صارفین نے شیئر کی۔
بتایا جارہا ہے کہ عاصمہ بتول نے جو نظم پوسٹ کی تھی اور جس کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا گیا وہ نظم دراصل ایک پاکستانی شاعر سلمان حیدر کی لکھی ہوئی ہے۔
اس معاملے پر عاصمہ بتول کو اس کے گاؤں والوں نے شہر بدر کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے ۔۔
واضح رہے عاصمہ بتول این ایس ایف کی رہنما بھی ہے اور آزاد کشمیر میں حالیہ عوامی تحریک کے متحرک کردار رہی ہے۔