آف لائن ماں
*پانچویں جماعت کے طلباء سے بات کرنے کے بعد، استاد نے انہیں ایک مضمون لکھنے کو کہا کہ انہیں کیسی* *”ماں پسند ہے”؟*
*سب نے اپنی ماں کی کتنی تعریف کی، اور اس پر مضمون لکھا۔ لیکن ایک بچے نے مضمون کے عنوان میں لکھا:*
*”آف لائن ماں”*
*مجھے "ماں” چاہیے، لیکن مجھے "آف لائن” چاہیے۔ مجھے اَن پڑھ ماں چاہیے، جو "موبائل” استعمال نہ کرتی ہو، جو میرے ساتھ کہیں بھی جانے کے لیے تیار اور پُر جوش ہو۔*
*مجھے نہیں لگتا کہ "ماں” کو "جینز” اور "ٹی شرٹ” پہننی چاہیے… بلکہ ماں کا لباس حیاء والا ڈھیلا کرتا شلوار ہونا چاہیے۔ مجھے ایسی ماں چاہیے جو بچے کی طرح مجھے گود میں سر رکھ کر سلائے۔*
*مجھے "ماں” چاہیے، لیکن. "آف لائن”۔*
*اس کے پاس "میرے اور میرے پاپا کے لیے” موبائل” سے زیادہ وقت ہونا چاہیے۔*
*آف لائن "ماں”. ہو گی تو پاپا سے جھگڑا نہیں ہوگا۔ جب میں شام کو سونے جاؤں گا، تو وہ مجھے ویڈیو گیم کھیلنے کے بجائے ایک کہانی سنائے گی اور سلائے گی۔*
*ماں، آن لائن پیزا آرڈر نہ کرو۔ گھر میں کچھ بھی بنا لو؛ پاپا اور میں مزے سے کھا لیں گے۔ مجھے بس آف لائن. "ماں” چاہیے۔*
*اتنا پڑھنے کے بعد پوری کلاس میں مانیٹر کے رونے کی آواز سنائی دی۔ ہر طالب علم اور کلاس کے استاد کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔*
*ماں، جدید بنو لیکن اپنے بچے کے بچپن کا خیال رکھو۔ موبائل کی وجہ سے بچوں سے دور نہ جاؤ۔ یہ بچپن کبھی واپس نہیں آئے گا۔*
*یہ تحریر ان نام نہاد جدید "ماؤں” کے نام ہے جو اپنے بچوں کا بچپن چھین رہی ہیں!*
*یہ کہانی نہیں، ایک خوفناک حقیقت ہے*