
مظفرآباد: یوم دفاع پاکستان کے حوالے سے مظفرآباد کے معروف تعلیمی ادارے سویرا ماڈل اسکول میں ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو ظلم و جبر سے نجات دلانے اور کشمیر کے دیرینہ مسلہ کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرکے ایک خوشحال اور پر امن پاکستان کے لئے ضروری ہے کہ قوم کے اندر اتحاد و اتفاق اور یگانگت کی وہی فضا پیدا کی جائے جس کی بنیاد پر 1965 کی جنگ میں کامیابی حاصل کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 1965 میں پاکستان کی مسلح افواج نے پاکستانی قوم کی تائید سے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی تھی اور اب وقت آگیا ہے کہ قوم متحد ہوکر اسی جذبہ ایمانی اور قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرے تاکہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے استعماری قبضہ سے آزادی دلا کر پاکستان کو ایک مضبوط اور مستحکم ریاست بنایا جاسکے۔ تقریب سے دارلحکومت مظفرآباد کے سیاسی و سماجی رہنما زاہد امین کاشف نے کہا کہ 1965 کی جنگ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مجاہدین کے ہاتھوں بھارتی فوج کی پے در پے شکست کے بعد بوکھلاہٹ میں پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کے بعد شروع ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز نشان حیدر پانے والے کیپٹن سرور شہید بھی کشمیر کی سر زمین پر شہید ہوئے تھے جن کی عظیم قربانی کشمیر کاز کے لیے پاک فوج کی گہری وابستگی کا بین ثبوت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کشمیر کے حوالے سے پاک فوج کے عزم کی ایک بار پھر تجدید کی ہے، جو کشمیری عوام کے لئے خوشی اور اطمینان کا باعث ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ممتاز صحافی اور دانشور طارق نقاش نے تقریب کے شرکا کو یاد دلایا کہ عوامی حمایت کے بغیر فوجی کامیابی ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1965 کی جنگ کے دوران پاکستانی فوج کے لیے وسیع پیمانے پر پاکستان عوام کی حمایت نے میدان جنگ میں اس کی کامیابی کو ممکن بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستانی عوام کے اپنی فوج کے ساتھ محبت کے اس جذبے سے ہمیشہ خائف رہا ہے اب دشمن نے ففتھ جنریشن وار کے ذریعے عوام اور مسلح افواج کے درمیان دوری پیدا کرنے کی مذموم کوششیں شروع کر دیں ہیں۔
طارق نقاش نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ پوری طرح چوکس رہ کر حکمت اور اتحاد کے ساتھ دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنائیں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں تحریک آزادی کشمیر کے ممتاز رہنما اور سویرا ماڈل اسکول کے بانی تنویر الاسلام نے ہندوستان کے ساتھ مختلف جنگوں میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے پاک فوج کے شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام آزادی کی جدوجہد میں پاکستان کی مسلح افواج کی قربانیوں کو دل کی گہرائیوں سے تسلیم کرتے ہیں اور انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کا کشمیر کی آزادی سے گہرا تعلق ہے اور ہم کشمیری ‘ایک قوم اور ایک خواب’ کے نظریے پر قائم ہیں۔
تحریک آزادی کشمیر کی اہمیت اور کشمیر اور پاکستان کے لوگوں کے درمیان نظریاتی بندھنوں اور سماجی ہم آہنگی کو مضبوط کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے تنویر الاسلام نے پاکستانی نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت اور انصاف کے لئے جدوجہد کی فعال حمایت کریں۔تقریب کے ابتدائی حصے میں طلباء یسریٰ امتیاز، حبہ نوید، کونین فاطمہ، عاقب سعید، مناہل اقبال، قرۃ العین، راجہ لیاقت اور چوہدری بلال نے اردو اور انگریزی میں پراثر تقاریر کیں اور یوم دفاع کی اہمیت اور پاک فوج کی قربانیوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ تقریب کے اختتام پر ایک جامع قرارداد کے ذریعے پاک فوج کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی بہادری کو ایک مضبوط اور متحد پاکستان کے لیے فخر اور تحریک آزادی کشمیر کی ضمانت قرار دیا گیا۔ قرارداد میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مظلوم کشمیری عوام کی آزادی اور انصاف کے کاز کی حمایت جاری رکھیں۔