
اسلام آباد۔۔۔غربت، بے روزگاری اورمہنگائی کی کوکھ سے ایک اور سنگین مسئلے نے جنم لے لیا۔۔ ملک میں 8 کروڑ سے زائد لوگ نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں ۔ وزارت صحت نے چونکا دینے والے اعدادوشمار اسمبلی کے سامنے رکھ دیئے۔
پانی بجلی صحت تعلیم اور دیگر بنیادی ضروریات کا فقدان ،اوپر سے مہنگائی بے روزگاری کے ساتھ نا انصافی، لاقانونیت، ظلم و ستم اور معاشرے میں گھٹن کا ماحول ۔۔۔ ملک کے تباہ حال نظام نے پاکستان کی کل آبادی کے چوتھائی حصہ کو بے بس و بے آسرا کردیا۔
وزارت صحت کے مطابق اس وقت 8کروڑ سے زائد پاکستانی نفسیاتی مسائل کا شکار ہیں۔ وزارت نے اپنی یہ رپورٹ قومی اسمبلی میں جمع کرادی ہے ۔ وزارت نے یہ بھی بتایا کہ ملک کے تمام بڑے اسپتالوں میں نفسیاتی علاج کی سہولیات موجود ہیں۔ 126 میڈیکل کالجوں میں ذہنی امراض اور شعبہ نفسیات کام کر رہے ہیں ۔
خوفناک رپورٹ نے ایوان میں موجود ارکان کو ہلا کر رکھ دیا۔ پی ٹی آئی نے معاملے پر بتایا کہ عوام کو مفت طبی سہولیات اور صحت کارڈ سے محروم جردیا گیا جس پر وزیر صحت کا کہنا تھا صرف اسلام آباد اور جی بی کی حد تک صحت کارڈ بند کیا گیا۔
وزارت صحت نے بیماری کی ایک وجہ نکوٹین کو قرار دیا۔کہا یہ ایک انتہائی نشہ آور مادہ ہے۔
عوام کو تمباکو کے استعمال سے بچانا ہوگا۔ وزارت کی دلیل اپنی جگہ مگر لوگوں میں تناوارر ذہنی مسائل کی اصل اماں تو غریت بے روزگاری اور مہنگائی ہے…