تیار ہوجاو… آزاد کشمیر میں نئی سیاسی قوت آنکھ کھولنے والا یے… مقتدر حلقوں نے گرین سگنل دے دیا..
ن لیگی چیپٹر کلوز ؟مسلم کانفرنس کی اہمیت برقرار
رپورٹ….. راجہ ادریس تبسم
آزادکشمیر میں گزشتہ چند روز کے دوران سیاسی افق پر اندرون خانہ مسقبل کے سیاسی نقشے یا ہماری سیاست کی نئی تصویر سامنے لانے کیلئے رابطوں اور ہوم ورک کی اطلاعات ہیں ۔ زرائع کیمطابق جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی ماہ مئی کے احتجاج کے بعد پیدا شدہ ایک مخصوص صورتحال میں فیصلہ ساز قوتوں کی طرف سے آزادخطے میں یہاں کے مقامی مزاج سے ہم آہنگ سیاسی قوت متعارف کروانے کا پلان بنایا گیا ہے جس کیلئے مختلف آپشنز زیر غور ہیں ۔
بتایا جارہا ہے کہ ن لیگ کا آزادکشمیر چیپٹر جو گزشتہ کچھ عرصہ سے عملا غیر فعال ہے اور اس کی تنظیم منتشر بھی ہے کی برانچ یہاں آزادخطے سے رول بیک کرنے اور نیا سیاسی ڈھانچہ کھڑا کرنے پر غور وخوض ہو رہا ہے جس کے لئے ن لیگی ہائی کمان کی رضامندی حاصل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ۔ زرائع کیمطابق شاہ غلام قادر کی قیادت میں آزادکشمیر کی لیگی تنظیم جو اس وقت کی دھڑوں میں تقسیم اور اندرون خانہ شدید نوعیت کے انتشار اور غیر فعالیت کا شکار ہے پر ن لیگی ہائی کمان کو ایک رپورٹ بھی بھیجی گئی ہے اور ان سے اس حوالہ سے استفسار کیا گیا ہے کہ ایسی صورتحال میں کیوں نہ ن لیگی چیپٹر کلوز کر کے نئی صورتحال میں یہاں کوئی متبادل سیاسی تنظیم قائم کر لی جائے ۔
زرائع کیمطابق کچھ اداروں کی طرف سے اس بات پر بھی ہوم ورک کیا گیا کہ نئی سیاسی تنظیم کی بجائے آزادکشمیر میں پہلے سے موجود مسلم کانفرنس کو دوبارہ منظم کیا جائے جس کیلئے آزاد کشمیر میں ن لیگ سے وابستہ کچھ شخصیات سے بات چیت بھی کی گئی لیکن بحیثیت مجموعی کسی نے بھی غازی آباد سرکار کے ساتھ دوبارہ چلنے کے امکان کو یکسر مسترد کر دیا جس کے بعد متبادل آپشن پر غور جاری ہے ۔ اسی تسلسل میں بتایا جا رہا ہے کہ راجہ فاروق حیدر خان کو بھی مائنس عتیق مسلم کانفرنس کی صدارت سنبھالنے کی پیشکشکی گئی لیکن انہوں نے بھی یہ کہہ کر مسلم کانفرنس کی صدارت قبول کرنے سے معزرت ظاہر کی کہ مسلم کانفرنس اب بمشکل ایک حلقہ تک محدود ہے اور اس کو دوبارہ ریاستی عوام کیلئے قابل قبول بنانا ممکن نہیں اور یہ کہ وہ بار بار پارٹیاں بدلنے کو اچھا نہیں سمجھتے جس کے بعد آزادکشمیر میں مسلم کانفرنس کے دوبارہ احیاء کے امکانات بھی معدوم ہوگئے ہیں ۔
زرائع نے یہ بھی بتایا کہ اس فیصلہ ساز ادارے اپنے سیاسی رپورٹس میں راجہ فاروق حیدر خان کو ہی اس وقت آزادکشمیر مقبول لیڈر قرار دیا ہے اور نئے سیاسی سیٹ اپ میں ان کے کلیدی کردار کو ہی ناگزیر قرار دیا ہے ۔ زرائع کیمطابق فاروق حیدر جو حال ہی میں بیرون ملک دورے پر روانہ ہوئے کی وطن واپسی پر زیر غور معاملات میں ہیش رفت ہوگی اور ایسا امکان بھی موجود ہے کہ میاں نواز شریف آزادکشمیر ن لیگ کو برقرار رکھنے کیلئے آزادکشمیر لیگی قیادت کا اجلاس بلائیں اور یہاں نئی تنظیم سازی عمل میں لے آئیں ۔
زرائع کیمطابق آزادخطے میں نئے تنظیمی ڈھانچے کیلئے فاروق حیدر ، سردار تنویر الیاس گٹھ جوڑ اور مسلم کانفرنس ، ن لیگ کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے سیاسی امیدوران اور سرکردہ رہنماوں کو شامل کرنے کا پلان ہے جس کا رواں سال کے آخر تک باضابطہ اعلان اور اس کے بعد عوامی رابطہ مہم کی حکمت عملیاں بھی ہیں تاکہ آئندہ انتخابات میں اس نئے سیٹ اپ کے زریعے حکومت سازی کا عمل یقینی بنایا جا سکے ۔