جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کیوں کیا؟
سپریم کورٹ کے سینئرترین جج جسٹس منصورعلی شاہ کا پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار۔ ججز کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار ۔۔۔ کمیٹی کے نام خط بھی لکھ دیا
خط میں جسٹس منصورعلی شاہ نے ترمیمی ایکٹ پرسوالات اٹھادیئے
لکھا پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ کی تشکیل کا فیصلہ فل کورٹ کا تھا، ایکٹ میں رد و بدل یا تو فل کورٹ بنچ یا فل کورٹ اجلاس کے ذریعے ممکن ہے۔ آرڈیننس پر فل کورٹ میٹنگ بھی بلائی جا سکتی ہے
جسٹس منصور علی نے ججز کمیٹی سے جسٹس منیب اخترکو ہٹانے پر بھی سوال اٹھایا
کہا ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی کمیٹی نوٹیفائی کی گئی، دوبارہ کمیٹی کو تشکیل دینے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔۔۔ کیونکہ دوسرے سینئر ترین جج، جسٹس منیب اختر کو کمیٹی کی تشکیل سے ہٹا دیا گیا،
یہ نہیں بتایا گیا کہ کیوں اگلے سینئر ترین جج کو نظر انداز کیا گیا اور اس کے بجائے چوتھے سینئر ترین جج کو رکن کے طور پر نامزد کیا گیا؟
جسٹس منصور علی نے کہا ہے کہ جب تک چیف جسٹس سابقہ کمیٹی بحال نہیں کرتے تو میٹنگ میں نہیں بیٹھوں گا،۔۔۔انہوں نے خط کو تین رکنی انتظامی کمیٹی کے میٹنگ منٹس کا بھی حصہ بنانے کا بھی مطالبہ کردیا ہے ے،