
سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد ڈبل یعنی 17 سے 34 کردی گئی ۔۔۔ ہائیکورٹ میں 9 کے بجائے 12 ججز فرائض انجام دیں گے ۔۔۔ قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ، سپریم کورٹ اور اسلام آبادہائیکورٹ ایکٹ میں ترمیم کے بل کثرت رائے سے منظور ۔۔۔ اپوزیشن کا شدید احتجاج ۔۔۔ بعض ارکان گتھم گتھا ہوئے
قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس ۔۔ اعلی عدلیہ اور افواج پاکستان سے متعلق اہم قانون سازی ۔۔ آرمی ایکٹ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ ایکٹ میں ترمیم کے بل منظور کرلیے ۔۔۔
ایوان میں پاکستان آرمی ایکٹ 1952 ،ائیر فورس ایکٹ 1953 اور پاکستان نیوی ایکٹ 1961 میں ترمیم کے بل وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیے۔۔۔ تینوں بل کثرت رائے سے منظور کیے گئے
اس سے پہلے وزیرقانون اعظم نذیر تارڈ سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے بل پیش کیا ۔۔۔ بل کے تحت ججز کی تعداد 34 کی گئی ہے
انہوں نے اسلام اباد ہائیکورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا بل بھی پیش کیا جس کے تحت ججزکی تعداد 9 سے بڑھا کر 12 ہو جائے گی۔۔۔ دونوں بل ایوان میں کثرت رائے پاس ہوئے
اجلاس کی کارروائی کے دوران اپوزیشن رہنماوں کا احتجاج ۔۔۔ بل کی کاپیز پھاڑ دیں ۔۔ اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر ڈائس بجا رہے۔۔۔
وزیراعظم شہباز شریف کی اسمبلی آمد پر بھی اپوزیشن نے ہنگامہ کیا اور نعرے لگائے
اس دوران حنیف عباسی اور شاہد خٹک گتھم گتھا ۔۔شیخ وقاص اور عطاء تارڑ کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی ۔۔