
قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران آئی جی پولیس اسلام آباد نے کارکردگی
رپورٹ پیش کی۔بتایا گیا کہ یکم جنوری 2024 سے 7 نومبر تک 2773
سٹریٹ کرائم رجسٹرڈ ہوئے۔ارکین نے سوالات کی بوچھاڑ کردی ،
قادرپٹیل بولے سزدلوانے کے اعدادوشمارکیا ہے ؟ چیئرمین کمیٹی بولے
ڈکیٹ کو دو چارماہ سے زائد سزا نہیں ہوتی ۔۔ زرتاج گل نے رپورٹر
پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسی نےانتہائی خوبصورت پریزینٹیشن بنا
کردی لیکن 2021 میں دنیا بھرکی رینکنگ میں لندن کےبعداسلام آباد
کا نام تھاجواب لسٹ میں نہیں ۔ اراکین کے سوالات پر آئی جی برا مان گئے۔۔۔
آئی جی اسلام آباد بولے وفاقی اسلام آباد پر یلغار اور حملوں کو روکنے
کیلئے لگی رہی ۔ چیئرمین کمیٹی نے یلغار کا لفظ کہنے سے روکا تو
آئی جی غصے میں آگئے بولے کیا میں سوالوں کے جواب نہ دوں؟
راجہ خرم نوازنے کہاکہ لڑ،، کیوں رہے ہیں؟اس وقت تھانوں میں جانے
سے ڈر لگتا ہے۔ آئی جی بولے کیا اس بیان کو آبزرویشن سمجھا جائے؟
چیئرمین کمیٹی نے کہا بلکل،،، صاحبزادہ حامد رضا نے آئی جی کے
رویے پر افسوس کا اظہارکیا ۔۔ چئیرمین کمیٹی بولے کہ اس لہجے
میں تووزراء اورسیکریٹری بھی بات نہیں کرتے یہ رویہ بڑی شرم کی
بات ہے۔ اگر کوئی تنقید برداشت نہیں کرسکتا تو وہ پرفارم بھی نہیں
کرسکتا۔ سچ یہ ہے کہ اسلام آباد میں کئی واقعات کی ایف آئی آرتک نہیں ہوتی ۔۔
دوران اجلاس کمیٹی نے وزرات داخلہ کا شہریت کے قانون میں
ترمیم کا بل متفقہ طور پر پاس کر لیا۔ بل کے تحت کسی بھی غیرملکی
کے بچے کی پیدائش پر بھی پاکستانی شہریت نہیں دی جائیگی۔