
اسلام آباد ۔۔ مقصود منتظر
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے قومی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج قومی کشمیر کانفرنس میں کشمیری و پاکستانی قیادت اکٹھی ہے، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم اپنی اس ظلم پر آواز بھی دبائی جارہی ہے۔ بھارت کشمیریوں کے ساتھ جو کررہا اپنی جگہ دلتوں سکھوں سمیت باقیوں کے ساتھ کیا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سیاسی و عسکری جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا کشمیریوں کی اخلاقی و سیاسی حمایت کہہ کر جان نہیں چھڑائی جاسکتی۔ کشمیریوں کو لڑنے کا حق اقوام متحدہ دے چکی ہے ۔ کشمیریوں کو عسکری مزاحمت کا حق اقوام متحدہ دیتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے یہ بھی کہا ہے کہ کیا آزاد کشمیر بغیر بندوق ملا ہے ؟مقبوضہ کشمیر بھی بزور شمشیر ہی آزاد ہوگا۔ فلسطین کی مثال طاقت کے بغیر مذاکرات نہ ہونا ثابت ہوچکی ہے۔ سات اکتوبر کے طوفان الاقصی آپریشن نے اسرائیل کو مذاکرات پر مجبور کیا۔حماس کے اقدامات نے فوجی ماہرین کو ناکام ثابت کیا ہے ۔ مزاحمت ہی سرخروئی کا راستہ ہے کشمیریوں کے لئے بھی مزاحمت ہی راستہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت اور عسکری قیادت جنرل باجوہ کے حوالے سے آنے والی باتوں پر وضاحت کی جائے ،۔را نے پاکستان کے اندر کتنی کاروائیاں کی ہیں پاکستان کیوں خاموش ہے۔ کچھ لوگ کسی آرمی چیف سے ناراض ہوجاتے ہیں تو ملک توڑنے کی باتیں کرنے لگتے ہیں۔ آلو پیاز ٹماٹر کی تجارت سے کشمیر آزاد نہیں ہوگا۔کشمیر پر اے پی سی حکومت کو بلانا چاہیے تھی۔ صرف کشمیر کمیٹی سے مسئلہ حل نہیں ہونا ہے