
خصوصی رپورٹ ۔۔۔ عظمت اللہ عقاب
دوہزار نو میں ٹیلی نار مائیکرو فائنانس بینک کی جانب سے آسان آن لائن رقم منتقلی کیلئے متعارف کردہ موبائل ایپ ایزی پیسہ پاکستان کا ڈیجیٹل بینک بن گیا۔ یہ ایپ پاکستانی عوام میں 16سال تک آن لائن رقم منتقلی کیلئے مقبول رہی جس کی مقبول ہونے کی وجہ بغیر کسی لمبی پراسسز آسانی سے رقم منتقلی تھا جس پر صارفین موبائل نبمر کی ذریعے سے ملک کی اندر ایک دوسرے کو رقم بھیجتے تھے۔
اپریل 2004 کو ناروے کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نے یورپ کی1991 میں بنائی ہوئی کمپنی گلوبل سسٹم فار موبائل کمیونیکیشن (جی ایس ایم) کا لائسنس پاکستان میں متعارف کراکر پاکستان میں وائرلس نیٹورک آپریٹرٹیلی نار کا بنیاد رکھا ۔
پندرہ مارچ 2005 ٹیلی نار نے نجی سطح پر کراچی ،اسلام آباداور راولپنڈی میں آغاز کیا اور پھر آٹھ دن بعد یعنی 23 مارچ 2005 کو پشاور ،لاہور فیصل آباد میں کام شروع کیا جو کہ اب پوری پاکستان میں زیر استعمال ہے نے 2008 کو تعمیر مائکروفائنانس بینک کا بنیاد رکھا جس نے 2009 کو ایزی پیسہ کا بنیاد رکھا۔
سنہ 2023 کو ایزی پیسہ نے ڈیبڈ کارڈ لانچ کیا اور اب 2025 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے لائسنس لینے کی بعد باقاعدہ طورپر ڈیجیٹل بینک بن گیا۔ پاکستان کی ایک نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے سی ای او ایزی پیسہ جہانزیب خان نے کہاکہ ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک کا 5 کروڑ صارفین ہیں اور سال 2024 میں ایزی پیسہ پر ساڑھے نو کرب روپیہ کی ٹرانزیکشنز ہوئے ہیں جوکہ پاکستان کی جی ڈی پی کا نو فیصد بنتا ہیں۔ ٹیلی نار اور اے این ٹیایٹر نیشنل گروپ ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک کی فائننشل شئیرزہولڈرز ہیں ۔ جہانزیب خان نے کہا کہ اے ین ٹیانٹرنیشنل گروپ کی مدد سے ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک اب نہ صرف پاکستان بلکہ دنیابھر میں اپنے صارفین کو رقم منقلی اور بینکاری کا سہولت فراہم کریں گا جوکہ دیگر بینکوں کی نسبت آسان اور مفید ہیں ۔