
پچھلے دو دن سے جاری آپریشن اب آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے ۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق فورسز نے بڑی تعداد میں یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا ہے،جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی بھی ہے ۔
سیکورٹی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا تھا،جس کےباعث آپریشن کرنے میں مشکلا ت ضرور آئیں ،تاہم اب آپریشن آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے ۔
اب تک 190 مسافروں کو بازیاب کرا کے واپس کوئٹہ پہنچایا گیا ہے ،اس کے علاوہ کئی مسافر خو زخمی حالت میں تھے انہیں ابتدائی طبی امداد بھی دی گئی ہے ۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھاکہ دوران کلیئرنیس آپریشن انتہائی اختیاط اور مہارت کا مظاہرہ کیا گیا اورمعصوم جانیں بچائی گئیں تاہم پہلے سے دہشتگردوں کی بربریت کا نشانہ بننے والے کچھ شہید مسافروں کی تعداد کا تعین کیا جا رہا ہے۔
سکیورٹی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ تمام تر دہشت گرد جو اس واقعے میں ملوث تھے ہلاک کر دیے گئے۔تاہم ابھی تک کتنے دہشت گرد مارے جا چکے ہیں کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔ذرائع کے مطابق کچھ دیر بعد مکمل تفصیلات بھی سامنے آ جائیں گی ۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشتگردوں نےخودکش بمباروں کو یرغمالی مسافروں کے پاس بٹھایا ہوا تھا اور خودکش بمبار دہشتگرد خود کش جیکٹس پہنے ہوئے تھے۔