
سرینگر ۔۔۔۔آل پارٹی حریت کانفرنس کے رہنماؤں کی مقبوضہ کشمیر میں ان کی جائیدادوں ضبط کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں مودی انتظامیہ نے حریت کانفرنس کے سابق کنوینر اور پیپلز فریڈم لیگ کے چیرمین محمد فاروق رحمانی کے گھر اورجائیداد کو ضبط کرلیا ۔
محمد فاروق رحمانی کی کروڑوں روپے مالیت کی غیر منقولہ جائیدادوں بشمول 33 کنال اراضی اوردیگر عمارتوں کو ضبط کیا گیا ہے ۔۔
حریت رہنما عبدالحمید لون نے کہا ہے کہ حریت رہنماؤں کی املاک ضبط کرنا اور بے گھر کرنا مودی حکومت کا ایک نیا ہتھکنڈہ ہے۔ اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں کو جاری جدوجہد آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے ۔ مودی اسرائیل کے نقش قدم پر چل کر کشمیریوں کے مکان مسمار کر رہا ہے اور ان کی آبائی زمینیں چھین رہا ہے۔ مودی اور امیت شاہ نے مقبوضہ کشمیر میں ”اسرائیلی ماڈل“پر کام کرنے کا منصوبہ بنایا ہے
قابض انتظامیہ پہلے ہی سرینگر میں حریت کانفرنس کے ہیڈ کوارٹر اور سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور جماعت اسلامی سمیت حریت رہنماﺅں کی ملکیت سینکڑوں مکانوں اور جائیدادیں ضبط کر چکے ہیں