
اسلام آباد اور راولپنڈی میں اگرچہ کراچی اور لاہور جیسی فوڈ اسٹریٹس تو نہیں ہیں لیکن جڑواں شہروں میں کھانے پینے کا کئی اہم مراکز ہیں جن میں کمر شل مارکیٹ بھی ایک ہے جس کے متعلق یہاں کے کھانوں کے ذائقوں سے زیادہ یہاں کی صفائی ستھرائی کے چراچا ہوا کرتے تھے لیکن اب نہ صرف یہاں کے کھانوں کے ذائقے پھیکے پڑچکے ہیں بلکہ صفائی بھی برائے نام ہی ہے ۔۔ حال ہی میں سینئر صحافی سید قیصر شاہ نے اس کی نشاندہی کی ہے ۔۔ انہوں نے راولپنڈی کی کمرشل مارکیٹ میں ریفریشمنٹ سنٹز کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے ۔
سید قصر شاہ نے ایک ریفرشمنٹ سنٹر کا حالیہ مشاہدہ فیس بک پر شیئر کیا ۔۔ لکھتے ہیں ۔۔۔
ریفریشمنٹ سنٹر کمرشل مارکیٹ پر انتہائی غیر معیاری مضر صحت ناشتہ نہ ذاہقہ نہ معیار نہ صفائی بس صحت کی تباہی اور،بل بھی ہاتھ سے لکھا ہوا ایف بی آر کو بھی چونا ۔۔۔
عید کی چھٹیوں کے بعد سنئیر صحافی برادرم خاور نواز راجہ نے روزبامہ دنیا سے وابستہ اپنی رپورٹنگ ٹیم کے اعزاز میں سنئیر صحافی ڈاکٹر زاہد اعوان کی فرمائش پر ریفریشمنٹ سنٹر کمرشل مارکیٹ راولپنڈی میں پرتکلف ناشتے کا اہتمام کیا جب روزنامہ دنیا کی رپورٹنگ ٹیم ریفریشمنٹ سنتر پہنچی تو سب نے اپنے من پسند،کھانے کا آرڈر دیا اگرچہ ان کے ریٹ آسمان سے باتیں کر رہے تھے تاہم جب ہم ہال میں بیٹھے تو ٹییبل پر لال بیگ اور کیڑے مکوڑوں نے ہمارا استقبال کیا۔
اس کے بعد جب چنے آئے تو نہ صرف پرانے اور،باسی تھے بلکہ پلیٹیں بھی گندی تھی اور،چنوں میں نمک اتنا تیز کہ کھانا بھی ممکن نہ تھا اور،اچار،کے نام پر پیاز اور آلو وہ بھی صرف ایک چٹکی کے برابر جب شکایت کی تو وہٹر نے دوسرے گاہکوں سے پوچھا تو اکثریت نے ہماری تائید کی اور سالن میں بال بھی تھے۔
اسی طرح پائے بھی غیر معیاری مضالحہ انتہائی تیز جس مین گھی زیادہ تھا جبکہ حلوہ پوڑی کا حلوہ صرف نام کا ہی حلوہ تھا اور پڑیاں آدھی کچی اتھی۔ الغرض ریفریشمنٹ سنئیر کا ناشتہ کا نہ کوئی معیار نہ ذاہقہ نہ صفائی بس اونچی دکان پھیکا پکوان کے مترادف جہان پر،اب دوبارہ جانے کی کوئی بھی غلطی نہیں کرسکتا۔
نہ جانے متعلقہ ادارے کیوں خاموش ہین آخر انھیں چیک کیوں نہیں کیا جاتا کیا انسانی صحت اور،زندگیوں سے کھیلنے کی ریفریشمنٹ سنٹر کو اجازت ہے۔ مایوس ٹیم نے اس بات پر اتفاق کیا آئندہ یہاں ناشتہ نہیں کیا جائے گا۔۔