
اسلام آباد ۔۔۔
رپورٹ ۔۔۔ نوشاد عباسی
اسلام آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام کشمیر مزاحمت کے عنوان سے کشمیر کانفرنس کا انعقاد ہوا ہے جس میں پاکستان کے سیاست دانوں ، آزادکشمیر کے وزیراعظم ،سمیت حریت کانفرنس کی قیادت نے شرکت کی ۔
کشمیر اور فلسطین کا مقابلہ نہیں
مسلم لیگ نے کے سینئر رہنما راجہ ظفرالحق نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ایشو کو جب تک عالمی سطح تک نا پھیلایا جائے تب تک اس کا اثر نہیں ہوتا۔ پاکستان کو سیکیورٹی کونسل میں 2 سال کا موقع ملا ہے۔ کشمیر کا معاملہ ہمیں وہاں سرکولیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ نے جو ڈاکومنٹ بنا ہے اس کو بہتر کر کے منظور شدہ دستاویز کو سیکورٹی کونسل میں لے کر جایا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک متفقہ تجاویز کو پوری دنیا میں پھیلایا جائے۔ غزہ اور فلسطین کے کاز کیلئے دنیا میں کتنے لوگ نکلے ہیں۔ انسانی حقوق کے معاملے پر دنیا میں بہت سارے لوگ نکلتے ہیں اور کام کرتے ہیں۔ یہ کشمیر اور فلسطین کا مقابلہ نہیں ہے ہم دونوں ایشو کا اپنا ایشو سمجھتے ہیں۔ آپ دلیری سے جہان بھی بات کریں آپ کی بات کو سنا جاتا ہے۔ میں نے اس معاملے پر بھارتی سپریم کورٹ بار پر بھی بات کی۔ میں نے وہاں پوچھا بھارت کا کشمیر کب اٹوٹ انگ بنا تو کوئی جواب نا دے سکا۔ کشمیر کے مسئلے پر ہمارے پاس دلائل میں کوئی کمی نہیں ہے۔۔ کسی بھی غلط پالیسی سے ہمارا موقف کمزور ہوتا ہے۔ ہمیں اپنا موقف مظبوط کرنے اور اس پر ڈٹے رہنے کی ضرورت ہے
کشمیر کے ساتھ تھے ، ہیں اور رہیں گے
وزیر امور کشمیر امیر مقام نے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں شہادتیں ہوئیں ہیں اور خواتین بیوہ ہوئیں، اب بھی ہزاروں کی تعداد میں کشمیری بھارتی جیلوں میں قید ہیں،حریت قیادت بھی جیلوں میں ہے وہیں کئی رہنماؤں کا انتقال ہوا، بھارت مقبوضہ کشمیر کے عوام کا حق خودارادیت کا جذبہ مٹا نہیں سکا،آج بھی کشمیر بھرپور انداز سے اور پہلے سے زیادہ جدوجہد کررہے ہیں،مقبوضہ کشمیر کے عوام ساتھ تھے ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے۔ جب تک ایک پاکستانی بھی زندہ ہے مسئلہ کشمیر زندہ رہے گا، وزیر اعظم شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ میں دلیری سے بات کی،وزیر اعظم کو آزاد کشمیر دو دفعہ جانے کا اتفاق ہوا۔میں کسی کے حوالے سے یہ نہیں کہتا کہ وہ کشمیر اور فلسطین میں جاری ظلم پر مذمت نہیں کرتے،استصواب رائے مشیر کی تقرری کی حمایت کرتے ہیں، وزیر اعظم اور نائب وزیر اعظم سے مشیر کی تقرری کے حوالے سے بات کروں گا،۔
امیر مقام پر منہ پر تنقید
کشمیر کانفرنس سے مشاہد حسین سید نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ یہ پالیسی تبدیل نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے وزیر امور کشمیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیر مقام بانی پاکستان تحریک انصاف اور کے پی کے پر بات کرنا چھوڑیں۔ آپ وزیر امور کشمیر ہیں اس کر فوکس کریں۔ امیر مقام کشمیر پر ایکشن پلان تیار کریں
پاکستانی حکومت یا فوج کی طرف نہیں دیکھنا
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی دفعہ کشمیر لبریشن سیل میں سیاسی بیروزگاروں کو بھرتی نہیں کیا گیا، بیس کیمپ کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کے حوالے جدوجہد ہے، ہم اپنی نظریاتی اساس سے ہٹ جائیں گے تو اس کی ناقابلِ بیان قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ جہاں ہم بیٹھے ہیں یہ پاکستان کا دارالحکومت ہے۔جن کے بیرونی دنیا میں وکیل نہیں ہے ان کی حالت آپ کے سامنے ہیں۔ ہم نے پاکستانی حکومت یا فوج کی طرف نہیں دیکھنا۔جو کام پاکستانی حکومت کے کرنے کے ہیں وہ کررہی ہے، جو کام ہمارے کرنے کا ہے ہمیں وہ کرنا چاہیے۔ عالمی قوانین ہمیں جہاد کے ذریعے اپنا علاقہ آزاد کرانے کا حق دیتا ہے۔ پاکستان کی جانب سے کشمیر کی حمایت میں کوئی کمی نہیں ہے،کشمیر کے عوام کو اپنے حصے کا کام کرنا ہے،
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی، عبدالحمید لون اور دیگر نے پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر کی پالیسی پر نظر ثانی کرے کیونکہ پانی سر سے اوپر نکل چکا ہے ۔ کشمیر پر ٹھوس پالیسی لانی کی ضرورت ہے ۔