
پاکستانی رینجرز نے 23 اپریل کو پاک بھارت سرحد پر گرداسپور کے مقام پر بھارتی سیکورٹی فورسز (بی ایس ایف ) کے اہلکار پی کے ساہی کو گرفتار کرلیا۔ اس کی اہلیہ جو کہ سات ماہ کی حاملہ بھی ہے ، ہاتھ جوڑ کر اپنی سرکار سے یہ بینتی کرتی ہے کہ اس کے پتی کو واپس لایا جائے ۔
ساہی کی پتنی کا کہنا ہے کہ اب تو جنگ بھی ختم ہوچکی ہے لیکن ان کا سہاگ واپس نہیں آیا ۔ نہ ہی ان کے پتی کی واپسی کیلئے کسی نے آواز اٹھائی ۔
پی کے ساہو 23 اپریل سے پاکستانی حراست میں ہے ۔ پاکستانی حکام کی جانب سے ان کی دو تصاویر بھی ریلیز کی گئیں ۔ ان کی پتنی اور دیگر اہل خانہ مودی سرکار سے اپیل کرکرکے تھک گئے لیکن تاحال ان کی سنی نہیں گئی ۔
ساہی کی بیوی روز اپنے پتی کی تصویر دیکھتی ہے اور حکومت سے بنتی کرتی ہے کہ ان کا سہاگ اور ان کا سندور واپس لوٹایا جائے ۔۔
یاد رہے بھارت نے پاکستان کیخلاف جو تازہ جارحیت کی اس کا نام آپریشن سندور رکھا گیا ۔ بھارت نے تو پاکستان میں ایک سو کے قریب دہشت گرد ہلاک کرنے کا دعوی تو کردیا لیکن اپنے ایک فوجی کو چھڑانے کیلئے تاحال کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی