
کیلگری ۔۔۔۔
جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کیلگری کینیڈا کے آزادی پسند رہنما عادل خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو مذاکرات میں اصل سٹیک ہولڈرز کے طور پر شامل کیے بغیر تنازعہ جموں کشمیر کا پائیدار حل ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سمیت دیگر عالمی قوتوں کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرنے کی پیشکش خوش آئند ہے، تاہم جب تک کشمیری عوام کو ان کے مستقبل کے فیصلوں میں شامل نہیں کیا جاتا، اس دیرینہ تنازعے کا حل ناممکن رہے گا۔
عادل خان ان خیالات کا اظہار کینیڈا کے شہر کیلگری میں کشمیری کمیونٹی کی جانب سے منعقدہ ایک بڑی امن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کر رہے تھے، جس میں کمیونٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس ریلی کا مقصد کشمیر میں جاری گولہ باری، انسانی و مالی نقصانات اور مسلسل کشیدگی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا تھا۔
ریلی کے شرکاء نے لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب ہونے والی فوجی جارحیت کی شدید مذمت کی اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کو میدان جنگ بنانے کے بجائے ان کے انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کشمیری علاقوں میں ہتھیاروں کے تجربات اور طاقت کے استعمال کی بھی شدید مخالفت کی۔
امن ریلی میں مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا اور بین الاقوامی برادری، کینیڈین حکام اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر اس سنگین صورتحال میں مداخلت کریں اور مسئلہ کشمیر کا پرامن، منصفانہ اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل یقینی بنائیں۔ شرکاء نے یہ بھی واضح کیا کہ دیرپا امن صرف اسی صورت ممکن ہے جب کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حق، یعنی حق خودارادیت دیا جائے اور انہیں ہر سطح پر مذاکرات میں برابر کا فریق تسلیم کیا جائے۔