
اسلام آباد۔۔
مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر اور سابق صدر کے درمیان سرد جنگ تیز ہوگئی ۔ سابق صدر راجہ فاروق حیدر نے آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے شٹرڈاون ہڑتال پر پارٹی کی جانب سے خاموشی اختیار کرنے پر اپنی ہی جماعت کے صدر شاہ غلام قادر کو تنقید کا نشانہ بنایا تو صدر پارٹی بھی خاموش نہیں رہے ۔
پارٹی کے دونوں سینئر رہنماوں کے درمیان یہ تازہ معاملے اس وقت جب سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے ایکس پر چار ٹویٹ ایک ساتھ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی صدر لاپتہ ہے اگر کسی کو اتہ پتہ ہے تو برائے مہربانی اطلاع دے ۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ آزاد کشمیر میں جاری عوامی ہڑتال پر پارٹی کی پوزیشن واضح نہیں ہے ۔ ہم نہ اس طرف ہیں نہ ہی دوسری طرف ۔
اس کے بعد جب ایک تقریب میں صحافی نے مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر سے راجہ فاروق حیدر کے بیانات سے متعلق رائے پوچھی تو شاہ غلام قادر نے کہا کہ راجہ صاحب کے بیانات کو سیریس نہیں لیتا ہوں ۔ انہوں نے آزاد کشمیر میں موجودہ صورت حال پر عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت مذاکرات کے ٹیبل پر بیٹھنے کا مشورہ دیا، ان کا کہنا تھا کہ عوامی مطالبات کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے ۔ ہڑتال توڑ پھوڑ ماردہاڑ اور گرفتاریاں اس مسئلے کا حل نہیں ہے ۔
اس سے پہلے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر خان نے ایکس پر صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی گمشدگی کا اعلان کرتے ہوئے یہ سوال اٹھایا کہ آزاد کشمیر میں جاری احتجاج پر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کی پارٹی پالیسی کیا ہے،آزاد کشمیر میں جاری احتجاجی تحریک میں شامل ہونا ہے یا نہیں
ن لیگ کے دونوں سینئر رہنماوں کی سرد جنگ کب تک اور کہاں تک جاری رہے گی ۔ یہ کچھ دن بعد ہی معلوم ہوگا ۔