
حریت کانفرنس کے وفد کی سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق سے لاہور میں ملاقات
لاہور: کل جماعتی حریت کانفرنس نے لاہور میں عوامی جلسے اور ریلی کیلئے مہم تیز کردی ہے ۔ اس حوالے سے حریت کانفرنس کے وفد نے کنوینر غلام محمد صفی کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق سے لاہور میں اہم ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد 19 جولائی یومِ الحاقِ پاکستان کے موقع پر لاہور میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے عوامی جلسے اور ریلی میں شرکت کی باضابطہ دعوت دینا تھا۔
وفد نے خواجہ سعد رفیق کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال، بھارتی حکومت کے جابرانہ اقدامات، انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور کشمیری عوام کے استقامت اور قربانیوں سے آگاہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ 19 جولائی 1947 کا تاریخی الحاق پاکستان کی قرارداد آج بھی کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی اساس اور محور ہے۔
یادِ شہداء، تجدیدِ عہد اور بیس کیمپ کی ذمہ داریاں
وفد نے کہا کہ یومِ الحاقِ پاکستان کشمیری عوام کے اس ناقابلِ تسخیر عزم کا مظہر ہے کہ مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر کا مستقبل پاکستان کے ساتھ وابستہ ہے اور اس دن کی مناسبت سے لاہور جیسے تاریخی اور قومی شعور رکھنے والے شہر میں ایک بھرپور اور مؤثر عوامی اظہارِ یکجہتی ناگزیر ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے وفد کی دعوت قبول کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان مسلم لیگ ن نہ صرف خود اس تاریخی ریلی اور جلسے میں بھرپور شرکت کرے گی بلکہ اپنے کارکنان، وابستگان اور عوام الناس کی بھی بھرپور شرکت کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا یہ دوٹوک اور اٹل موقف ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی حقِ خودارادیت کی جدوجہد پاکستان کی تکمیل کا ناگزیر حصہ ہے اور اس حوالے سے مسلم لیگ ن کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
ملاقات میں حریت کانفرنس کے رہنما انجینئر مشتاق محمود شیخ، عبد المتین، اعجاز رحمانی، زاہد صفی عبد الحمید لون ،محمد شفیع ڈار اور محمد اشرف ڈار بھی شامل تھے۔ وفد نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پاکستان کے قومی سیاسی، مذہبی اور سماجی حلقوں کی جانب سے اس طرح کی یکجہتی کو اپنی اخلاقی اور سفارتی تقویت سمجھتے ہیں۔
غلام محمد صفی نے اجلاس میں کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ 19 جولائی یومِ الحاقِ پاکستان کا پیغام نہ صرف پاکستان کے کونے کونے تک پہنچایا جائے بلکہ عالمی سطح پر بھی یہ باور کرایا جائے کہ کشمیری عوام کی جدوجہد پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا حصہ ہے اور اس عہدِ وفا کو کوئی جبر یا طاقت ختم نہیں کرسکتی